واشنگٹن( ہمگام نیوز ) جزیرہ نما عرب کے امور کے لیے امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ڈینیئل بینائم نے جمعے کے روز ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ “امریکا اور سعودی عرب معطل شدہ سوڈانی مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں جیسے ہی سوڈان کے متحارب فریقین جنگ بندی کی تعمیل میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے مذاکرات کی کوشش دوبارہ شروع کی جائے گی”۔
بینائم نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعاون اب بھی مضبوط ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی تعلقات علاقائی دفاع اور سلامتی کا ایک ستون ہے۔
بینائم نے مزید کہا کہ امریکا سعودی عرب کے ساتھ متعدد مسائل بالخصوص یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعے کو سوڈان میں انسانی امداد کی لوٹ مار اور عام شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر پر حملوں کی مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ میں برطانیہ کے مشن کی طرف سے پیش کردہ ایک بیان میں سلامتی کونسل نےسوڈان میں “دشمنی کے خاتمے، ایک مستقل جنگ بندی کے معاہدے اور سوڈان میں جمہوریت کی طرف جانے والے سیاسی عمل کے آغاز” پر زور دیا۔
کونسل کے رکن ممالک نے سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور سوڈانیوں کی قیادت میں سیاسی عمل میں اس کی مسلسل شمولیت پر زور دیا۔
اپنے بیان میں سلامتی کونسل نے سوڈان میں تنازع کے پڑوسی ممالک پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں “تشویش” کا اظہار کیا اور بین الاقوامی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے اراکین سے انسانی ضروریات پر فوری ردعمل کا مطالبہ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جوبا امن معاہدہ میں شامل تمام فریقین اس پر عمل درآمد کے پر پابند ہیں۔ اسے مکمل طور پر لاگو کیا جانا چاہیے، خاص طور پر دارفور میں مستقل جنگ بندی کے حوالے سے ضروری اقدامات کیے جائیں۔”