کوئٹہ (ہمگام نیوز ) لاپتہ بلوچ اسیران کبیر بلوچ، سعد اللہ بلوچ، مشتاق بلوچ، عطاء اللہ بلوچ، عنایت اللہ چنگیز بلوچ، غفور بلوچ کے ورثاء نے لاپتہ اور خفیہ حراست میں رکھے جانے والے افراد کی عالمی دن کے موقع پر اپنی جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ آج دنیا بھر میں خفیہ حراست میں رکھے جانے والے افراد کا دن منایا جارہا ہے۔ اس اہم دن کے موقع پر ہم اقوام متحدہ۔ یورپی یونین۔ ریڈ کراس، ہیومن رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، یوتھ فار ہیومن رائٹس سمیت دیگر عالمی اداروں اور مہذب ممالک کی توجہ بلوچستان میں جاری مظالم ، انسانی حقوق کے سنگین پامالیوں اور ہزاروں کے تعداد میں بلوچ نوجوانوں کو لاپتہ کرکے خفیہ حراست میں رکھے جانے کی طرف مبذول کراتے ہوئے اْن سے اپیل کرتے ہیکہ وہ اپنی سرگرمیاں صرف سیمیناروں کے انعقاد اور میڈیا تک محدود نہیں رکھیں بلکہ اس سنگین مسلے کے تدارک کے لئے ٹھوس اقدامات اْٹھائیں اور اْن ممالک کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں جہاں سیاسی کارکنوں، نوجوانوں اور عام شہریوں کو خفیہ حراست میں لیکر لاپتہ کرتے ہیں سرکاری اور پرائیوٹ فورسز سیاسی کارکنوں سمیت عام شہریوں کو ماورائے قانون اْٹھا کر لاپتہ کرتے ہیں اور دوران حراست اْن کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بناکر قتل کیا جاتا ہے اور بعد میں اْنکی لاشیں ویرانوں اور سڑکوں پر پھینک دی جاتی ہیں۔ اب تک ہزاروں افراد لاپتہ ہے جو عقوبت خانوں میں قید ہے۔ جبکہ ایک سال قبل بلوچستان کے ضلع خضدار کے گاوں توتک سے اجتماعی قبریں برآمد ہوا تھا اور سینکڑوں انسانی لاشیں ملے تھے جو بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لاپتہ نوجوانوں کے تھے جو اداروں کے ہاتھوں لاپتہ کئے گئے تھے۔ اْنہوں نے مزید کہا ہیکہ عالمی ادارے خفیہ حراست میں رکھے گئے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے کردار ادا کریں۔