پنجشنبه, نوومبر 28, 2024
Homeخبریںبی ایل ایف نے آواران اور تربت میں فورسز پر حملوں کی...

بی ایل ایف نے آواران اور تربت میں فورسز پر حملوں کی زمےداری قبول کرلی

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گُہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے ستائیس جون کو شام چھ کے قریب آواران پیراندر میں غلاموئی میتگ کے قریب پاکستانی فوج کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا۔ حملے میں ایک ٹرک کو نشانہ بنایا گیا جس میں سوار نائب صوبیدار اقبال، لانس نائیک حاجی محمد سمیت چار اہلکار موقع پر ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔ حملے کی ویڈیو جلد شائع کی جائے گی۔

ترجمان کے مطابق کیچ کے علاقے ناصر آباد میں سرمچاروں نے ستائیس جون رات نو بجے آرمی کیمپ کو قریب سے راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ راکٹ کیمپ کے اندر جا گرئے جس سے دشمن فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے روٹ کی وجہ سے سیکورٹی کے نام پر لوگوں کو تنگ کرنا، گھروں سے بے دخلی اور نقل مکانی جیسے غیر انسانی مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ ان کے خلاف کارروائیوں میں شدت لائی جائے گی۔ بلوچستان میں کوئی بھی منصوبہ بلوچ قوم کی مرضی و منشا کے بغیر پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پاکستانی فوج کو شدید مزاحمت کا سامنا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر ہلاکتوں سے وہ اپنی نقل و حرکت میں نقصانات اُٹھا رہے ہیں۔ وہ اپنے کیمپوں میں بھی محفوظ نہیں ہیں، مگر پاکستانی فوج کے ترجمان آئی ایس پی آر جھوٹے بیانات کے ذریعے بلوچستان میں اپنی شکست خوردہ فوج کو حوصلہ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ بی ایل ایف ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز