نیویارک (ہمگام نیوز) ویب گاہوں کی بندش پر نظر رکھنے والی ’ڈاؤن ڈیٹیکٹر‘ کے مطابق دنیا بھر میں ٹویٹر کے ہزاروں صارفین کو ہفتے کی رات مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ٹویٹر کے استعمال میں مسائل کی اطلاع دینے والے افراد کی تعداد سات ہزار سے زیادہ تھی جبکہ برطانیہ سے پانچ ہزار سے زیادہ شکایات موصول ہوئیں۔
بھارت، پاکستان، سعودی عرب، سنگاپور، ترکیہ اور جرمنی سمیت دیگر ممالک کے صارفین نے بھی ٹویٹر کے ساتھ مسائل کا سامنا کرنے کی اطلاع دی۔مسائل کی اصل وجہ فوری طور پر واضح نہیں ہے۔
ٹویٹر انکارپوریٹڈ نے ابھی تک اس معاملے پر براہ راست تبصرہ نہیں کیا ہے۔اس کے مالک ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ٹویٹر نے ڈیٹا سکریپنگ اور سسٹم ہیرا پھیری کی “انتہائی سطح” سے نمٹنے کے لیے پڑھنے کی عارضی حد کا اطلاق کیا ہے۔
مسک نے کہا کہ تصدیق شدہ اکاؤنٹس عارضی طور پر ایک دن میں 6،000 پوسٹس پڑھنے تک محدود ہیں۔غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس اور نئے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس بالترتیب ایک دن میں 600 پوسٹس اور 300 پوسٹس روزانہ پڑھنے تک محدود ہیں۔
ٹویٹر نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ صارفین کو ٹویٹس دیکھنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک اکاؤنٹ رکھنے کی ضرورت ہوگی، اس فیصلہ کو مسک نے ‘عارضی ہنگامی اقدام’ قرار دیا ہے۔
اس سے قبل مئی میں ٹویٹر کی بندش کی اطلاع ملی تھی اور ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق 3600 سے زیادہ ایسے واقعات پیش آئے تھے جن میں لوگوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ساتھ مسائل کی اطلاع دی تھی۔
مارچ میں بھی ہزاروں ٹویٹر صارفین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور دیگر ویب سائٹس کے لنکس تک رسائی میں دشواری کی اطلاع دی تھی۔ ڈاؤن ڈیٹیکٹر نے اس وقت 8,000 سے زیادہ واقعات کی اطلاع دی تھی جن میں لوگوں نے مسائل کی اطلاع دی تھی۔
مسئلہ حل ہونے کے بعد مسک نے ٹویٹ کیا تھا کہ ٹویٹر کے ڈیٹا تک رسائی کے آلے میں ایک چھوٹی سی تبدیلی کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ ’’کوڈ بغیر کسی معقول وجہ کے انتہائی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ آخر کار مکمل طور پر دوبارہ لکھنے کی ضرورت ہوگی‘‘۔ تب انھوں نے کہا تھا۔