کوئٹہ (ہمگام نیوز) میٹا اورٹوئٹر کے درمیان لفظی لڑائی باقاعدہ قانونی جنگ میں بدل گئی ۔ یو این اے کی رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر کی مرکزی کمپنی ایکس کارپوریشن نے تھریڈز ایپ لانچ کرنے کے باضابطہ طور پر قانونی کارروائی کا آغازکردیا ہے۔ واضح رہےکہ چند ہی دنوں میں ٹویٹرکی طرح تھریڈز ایپ کے صارفین 10 کروڑ سے تجاوز کرچکے ہیں۔
ٹویٹرکے مالک ایلون مسک کےمطابق میٹا نے نہ صرف ٹوئٹر کے سابق ملازموں کو بھرتی کیا ہے بلکہ کمپنی کے تکنیکی رازاستعمال کئے ہیں اوراسی بنا پر تھریڈ ایپ بنائی گئی ہے۔
ایک ٹوئٹ میں تو ایلون مسک نے تھریڈز کو اپنی ایپ کا کاپی پیسٹ ورژن قرار دیا ہے۔ایکس کارپوریشن نےاپنے بیان میں کہا ہے کہ میٹا نے تھریڈز منصوبے کے لیے ٹوئٹر کے درجنوں سابقہ ملازمین کو استعمال کیا۔ ان سے رازاگلوائے،ایپ کی تفصیلات معلوم کیں اور یہاں تک کہ علمی(انٹلیکچوئل)پراپرٹی کی دستاویز بھی اپنی ایپ سازی میں استعمال کیں۔
ٹوئٹرنے اپنے مطالبے میں کہا ہے کہ میتا انٹیلیکچوئل پراپرٹی سے وابستہ معلومات کا استعمال فوری طورپربند کریں اور انتہائی خفیہ معلومات سے بھی ہاتھ کھینچ لیں۔ ٹوئٹر نے اپنے بیان میں زور دے کر کہا ہے کہ عمل نہ کرنے کی صورت میں قانونی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
اس کے جواب نے میٹا نے تمام تر الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹوئٹر کا کوئی عہدے داراب میٹا کمپنی میں کام نہیں کررہا۔