بلوچ ریپبلکن پارٹی کے زیر اہتمام جرمنی کے شہر برلن میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔   مظاہرین کا کہنا تھا بلوچستان میں جاری فوجی آپریشن، جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں میں نوجوانوں کے قتل عام میں بے انتہائی تیزی لائی گئی ہے۔   شرکا نے مزید کہا کہ ڈیرہ بگٹی میں گزشتہ ایک مہینے سے زائد عرصے سے فوجی آپریشن جاری ہے جس میں اب تک تیس سے زائد بلوچوں کو لاپتہ کیا گیا جو تاحال پاکستانی فوج کی زیر حراست ہیں۔   جبکہ گزشتہ دنوں کوئٹہ میں دو نوجوانوں کو نام نہاد سی ٹی ڈی جو کہ اس وقت آئی ایس آئی کا ذیلی ونگ بنا ہوا ہے نے جعلی مقابلے میں شہید کردیئے جو پچھلے کئی مہینوں سے لاپتہ تھے جن کی تفصیلات باقائدہ طور پر لاپتہ افراد کے تنظیم کے پاس بھی رکارڈ کرائے گئے تھے۔   بی آر پی کے کارکنان نے عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ بلوچستان میں جاری ریاستی دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کریں۔