اسلام آباد (ہمگام نیوز) پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے کالعدم جیش محمد کا اہم رہنما سمیت دو افراد ہلاک اور ایک شخص شدید زخمی ہوگیا۔

مقامی پولیس کے مطابق نمازِ فجر کے دوران موٹر سائیکل سوار 3 افراد مسجد نور مدینہ کے باہر پہنچے اور دو مسلح افراد نے مسجد کے اندر داخل ہو کر فائرنگ کی جبکہ ایک باہر ہی موجود رہا۔

پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت شاہد لطیف اور ہاشم کے نام سے ہوئی ہے، شاہد لطیف کا تعلق کامونکی جبکہ ہاشم کا تعلق بھکر سے تھا۔ جبکہ امام مسجد عبد الاحد شدید زخمی ہوئے۔ جس کو سول ہسپتال ڈسکہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او سیالکوٹ حسن اقبال پولیس کی نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم ملزمان کی تلاش و گرفتاری کیلئے ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور مختلف پہلوؤں سے واقع کی تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔

ہلاک ہونے والے شاہد لطیف پٹھان کوٹ حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا اور وہ جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے قریبی مشیر بھی تھے۔

شاہد لطیف کو 12 نومبر 1994 کو بھارت سے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ تقریباً 16 سال تک بھارت کی جیل میں قید تھا۔ پھر سال 2010 میں اسے واہگہ کے راستے ملک بدر کر دیا گیا تھا۔

‏واضح رہے کہ 2 جنوری 2016 کو پاکستانی سرحد پر واقع پٹھان کوٹ ائیر پورٹ میں ہونیوالے حملے میں بھارت کے ایک لیفٹیننٹ کرنل سمیت 7 فوجی ہلاک ہوئے تھے اور 4 دن تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد تمام حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔

پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر جنگی طیاروں کی تعداد درجنوں میں ہوتی ہے اور یہ فضائی اڈہ جغرافیائی اور فوجی حوالے سے اس لیے بھی بہت اہم ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ سرحد سے محض 30 میل یا 50 کلومیٹر دور ہے۔