سنندج (ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق ایران کے دو شہروں ارومیہ اور ہمدان کے مرکزی جیلوں میں ایران نے چھ قیدیوں کو گزشتہ چند دنوں کے دوران پھانسی دی ہے ۔ تفصیلات کے سردشت کے شہر ربط سے تعلق رکھنے والے حسین بہرامند نامی کرد قیدی کو ہمدان کے مرکزی جیل میں پھانسی دی گئی ،جسے منشیات کے جرائم سے متعلق الزامات کی وجہ سے سزائے موت سنائی گئی تھی ۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہانگاؤ کی موصولہ رپورٹ کے مطابق بدھ 11 اکتوبر 2023 کو فجر کے وقت ہمدان کی مرکزی جیل میں ربط سے تعلق رکھنے والے قیدی حسین بہرامند کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا۔
باخبر ذریعے کے مطابق اس قیدی کو تین سال قبل منشیات کے جرائم سے متعلق الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں ایران کے عدالتی نظام نے اسے موت کی سزا سنائی تھی۔
اس رپورٹ کے لکھے جانے تک اس قیدی کی پھانسی کی خبر سرکاری میڈیا اور عدلیہ سے وابستہ میڈیا میں سامنے نہیں آئی تھی۔
اس کے علاوہ ارومیہ سنٹرل جیل پانچ قیدیوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کرکے انہیں پھانسی دے دی گئی جن میں سے ایک کی شناخت حسین (ریبوار) محمدی کے نام سے ہوئی ہے، اور جنہیں پہلے منشیات کے جرائم سے متعلق الزامات کی وجہ سے موت کی سزا سنائی گئی تھی ۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہانگاؤ کی موصولہ رپورٹ کے مطابق جمعرات12 اکتوبر 2023 کی صبح بوکان سے تعلق رکھنے والے 52 سالہ حسین محمدی کی سزائے موت ارمیا کی سنٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔
اس کے ساتھ ہی اسی الزام میں چار دیگر قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا ہے ۔
ایک باخبر ذریعے کے مطابق حسین محمدی کو چودہ سال قبل منشیات کے جرائم سے متعلق الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں ایران کے عدالتی نظام نے انہیں موت کی سزا سنائی تھی۔
رپورٹ کی اشاعت تک ان پانچ قیدیوں کی پھانسی کی خبر کا اعلان سرکاری میڈیا کے ساتھ ساتھ عدلیہ سے وابستہ میڈیا میں بھی نہیں کیا گیا۔
انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر، اس سال کے آغاز سے پیر 17 اکتوبر تک، کم از کم 83 کرد قیدیوں کو سزائے موت سنائی گئی، جو کہ سزائے موت پانے والے قیدیوں کی کل تعداد کے 15.5 فیصد کے برابر ہے۔ ایران کی جیلوں میں نافذ کیا گیا ہے۔