کوہلو(ہمگام نیوز ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی کال پر دیگر شہروں کی طرح آج مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کوہلو میں بھی شٹرڈاؤن ہڑتال رہی، شٹرڈاؤن ہڑتال کے باعث کوہلو کے تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رہیں جبکہ شرکاء نے کوہلو تا پنجاب کے شاہراہِ کو بلاک کرکے ریاستی جبر و بربریت کیخلاف شدید نعرے بازی کی، شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے ملک گامن مری، سماجی رہنماء میر نعمت مری، ایڈوکیٹ خلیل احمد مری، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے وڈیرہ اشرف مری، سماجی رہنماء میر شاہ حسین مری، مرزا غالب، مولا بخش مری و دیگر کہنا تھا کہ پچھلے کئی روز سے اسلام آباد میں ہماری ماں بہنیں بلوچستان میں ریاستی ظلم اور اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے سراپا احتجاج ہیں مگر ریاست انہیں انصاف فراہم کرنے کے بجائے طاقت کا استعمال کر رہا ہے،
انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان جہموری اور فلاحی ریاست نہیں بلکہ ایک سیکیورٹی ریاست ہے جہاں عوامی رائے کا کوئی حثیت نہیں ہے، اسلام آباد میں ہماری ماں بہنوں پر تشدد کے بعد اب انکے کھانے پینے کے ایشیا پر بھی پابندی عائد کرکے ریاست نے اپنا اصل چہرے دکھا دیا اور انوار الحق کاکڑ جیسے کٹھ پُتلی وزیراعظم کو سلیکٹ کرکے بلوچ محکوم قوم کی آواز دبانے کی تسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں،
انہوں نے کہا کہ ریاست کو بلوچستان کے لاپتہ افراد، بھوک و افلاس، بےبسی، احساس کمتری و دیگر مسائل نظر نہیں آتے مگر چمالنگ، سندک، ریکوڈک، کوئلہ، تیل و گیس اور بلوچستان کے وسائل کو لوٹا جا رہا ہے،
انہوں نے کہا کہ بلوچ، پشتون اور سندھیوں پر ہونے والی ظلم و جبر کی داستان طویل ہے پاکستان کے وجود سے ان محکوم اقوام کو تسلیم نہیں کیا گیا بلکہ ریاست نے ہمیشہ ان اقوام پر طاقت کا استعمال کرکے انہیں زیر کرانے کی کوشش کیا ہے، ریاست نے ہمیشہ اپنی طاقت خواتین و بچوں پر آزمائی ہیں جس طرح اسلام آباد میں سرد راتوں میں واٹر کین سے معصوم بچوں پر پانی پھینکا گیا یہ جہموری ریاست کے لئے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے ہم سلام پیش کرتے ہیں ان ماں بہنوں کو جو ریاستی ظلم کیخلاف ڈٹی رہی ہیں،
انہوں نے کہا کہ ریاست یہ بیانیہ لیکر بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کی آواز کو دبانا چاہتی ہے کہ ان سب کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہے اور بیرونی قوتیں پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں ہم حیران ہیں انڈیا کو اس کھباڑ ملک کا کرنا کیا ہے؟ ریاست لاپتہ افراد کے لواحقین پر طاقت کا استعمال اور مختلف شہروں میں پرامن احتجاج میں حصہ لینے والے لوگوں پر ایف آئی آر درج کرکے انہیں مزید بدزن اور بغاوت پر مجبور کر رہا ہے، آخر میں مظاہرین کا کہنا تھا کہ ریاست طاقت کا استعمال کرنے کے بجائے لاپتہ افراد کے لواحقین کے مطالبات تسلیم کرکے لاپتہ افراد کو رہا کریں اور تمام شہریوں میں درج جھوٹی ایف آئی آر واپس لیں اہلیان کوہلو لاپتہ افراد کے لواحقین کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔