کوئٹہ ( ہمگام نیوز )لاپتہ بلوچستان اسیران بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2268دن ہوگئے ۔ اظہار یکجہتی کرنے والوں میں سیول سوسائٹی کے افراد تاج محمد ساسولی بلوچ محمد اسلم حسنی بلوچ کی قیادت میں بڑی تعداد میں لاپتہ افراد شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کی اور بھرپور تعاون کا یقین دلایا ا۔نہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عالمی میڈیا سے حقائق چھپانے اورانہیں بلوچستان میں داخل ہونے اور بلوچ کے نمائندوں کو دنیا کے دوسرے کمیونٹیسوں و فورسز میں جانے کی پابندی عائد کرکے بلوچ سیکولر روایات رسم و رواج کو بدلنے کی کوشش کے ساتھ ساتھ سرکاری و غیر سرکاری سطحپر نو آبادیاتی کلچر کو فروغ دیتا آرہے ۔ تاکہ بلوچ اپنے قومی اقتدار و تاریخ سے بیگانہ ہو کر نئی توسیعی عزائم کو برقرار رکھنے کے لئے بنائے ہیں ۔انہوں نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ قومی تحریک کے مطابق آپریشن اختتام پر اکتوبر کو اسپلنجی میں صبح سویرے فورسز والوں نے مسجد کے اندر چھاپہ مار کر حاجی رحمت عمر 65سال حاجی عطاء محمد عمر 74 سال محمد اکرم 38 کو مسجد کے اند ر سے نماز پڑھنے کے بعد قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہوئے گرفتار کرلیا۔ کیا یہ انصاف ہے درجونں نہتے نوجوانوں کو گرفتار کرلیا اور گن شپ ہیلی کاپٹروں نے عام آبادی کو شنانہ بنا کر عورتوں بچوں اور بوڑھوں کو شہید و زخمی کردیا گیا ۔ وائس فارمسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 14مئی کی علی الصبح قلات و مستونگ کے متعدد علاقوں جوہان ، نرموگ اور دیگر علاقوں میں آپریشن کی گئی ماما قدیر بلوچ نے کہاکہ مکران سے لے کر ڈیرہ بگٹی کوہستان کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر جاری آپریشن میں تیزی لائی جارہی ہے رواں ماہ قلات ومستونگ کے بیشتر علاقوں فورسز کا گرینڈ آپریشن بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے جو اپنی چینی آقاوں کو خوش کرنے کیلئے کیا گیا