اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جنگ 2025ء تک جاری رہ سکتی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے یہ بات جنگی کابینہ کے اراکین کے مقامی کونسلوں کے سربراہوں کے ساتھ اجلاس کے دوران کہی۔ یہ اجلاس اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان کے بئرسبع میں موجود کمانڈ سینٹرمیں منگل کو منعقد ہوا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ کے قریب کمیونٹیز کے مقامی کونسل کے سربراہوں کو بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ حماس کے خلاف جنگ 2025ء تک جاری رہے گی۔
اسرائیل کے عبرانی چینل 12 کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے وزارت دفاع کی طرف سے پیش کردہ اس منصوبے پر بھی اتفاق کیا جس میں غزہ کی سرحد کے قریب سے نقل مکانی کرنے والے آباد کاروں کی 4/7 کلو میٹرتک خالی کیے گئےعلاقے میں واپسی کےلیے انہیں مالی مدد کی فراہمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
اسرائیلی ٹی وی چینل نے بتایا کہ مقامی کونسلوں کے سربراہان نے نیتن یاہو کو بتایا کہ غزہ سے راکٹوں کے مسلسل داغے جانے اور دیگر سکیورٹی خدشات کے باعث غزہ کےاطراف کے زیادہ تر باشندے اس مرحلے پر واپس نہیں جانا چاہتے۔
کونسل کے سربراہوں نے مطالبہ کیا کہ واپسی کے عمل کو موسم گرما اور نئے تعلیمی سال کے آغاز تک ملتوی کردیا جائے۔ تل ابیب اس وقت تک عارضی رہائش گاہوں میں ان کے قیام کے لیے فنڈز فراہم کرتا رہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ نیتن یاہو نے ان کی درخواست کو قبول کر لیا اور وعدہ کیا کہ مالی امداد ان کی واپسی اور بحالی تک جاری رہے گی۔ اس حوالے سے انہوں نے متعلقہ حکام کو ضروری فریم ورک قائم کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
چینل 12 نے رپورٹ میں بتایا کہ نیتن یاہو نے میٹنگ کے آغاز میں کہا کہ “ہم نے غزہ کےاطراف کے علاقے میں کیبوتزم[کسانوں کی بستیوں] اور آباد کاروں کی رہائشی کالونیوں کی بحالی، مکینوں کو ان کے گھروں کو واپس کرنے، علاقے کی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں‘‘۔