دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںایران امریکہ تصادم، علاقائی جنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں،

ایران امریکہ تصادم، علاقائی جنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں،

آرچن بلوچ
آج امریکی افواج کے ہیڈکواٹر پنٹیگان نے خبر دی ہے کہ شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں ڈرون حملے میں تین امریکی فوجی ہلاک اور کم از کم 25 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ ردعمل میں امریکی صدر جو بائیڈن نے اتوار کو بیان دیتے ہوئے کہا “جب کہ ہم ابھی تک اس حملے کے حقائق کو اکٹھا کر رہے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ یہ شام اور عراق میں سرگرم ایران کے حمایت یافتہ شدت پسند گروپوں نے کیا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ “تمام ذمہ داروں کو امریکی فوجی ھلاکتوں کا بدلہ اپنے منتخب کردہ وقت اور اپنی انداز کے مطابق چکائے گا۔”
جبکہ دوسری طرف عراق میں اسلامی مزاحمت، جسے ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں کے ایک متحدہ گروپ کہا جاتا ہے نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے امریکہ کی تین اڈوں کو نشانہ بنایا ہے جن میں سے ایک اردن اور شام کی سرحد پر ہے۔

مشرق وسطی کی بحیرہ احمر کی آبی گزرگاہ میں تجارتی جہازوں پر یمن کے حوثی باغیوں کے مسلسل حملوں اور اسرائیل پر لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے سرحد پار بڑتی ہوئی روزانہ کے بنیاد پر فائرنگ کے درمیان علاقائی تصادم کے امکان کے بارے میں خدشات بڑھ گئے ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی مہم کے جواب میں عراق اور پڑوسی ملک شام میں امریکی فوجی اڈوں پر اپنے حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔

امریکی فوجیوں پر ایران کے حمایت یافتہ مزھبی مسلح گروہوں کا امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے بارے ریاستہائے متحدہ کے سینیٹر لنڈسے گراہم نے سوشل میدیا X میں کہا ہے کہ “بائیڈن انتظامیہ تمام ایرانی پراکسیوں کو ختم کرسکتی ہے، لیکن یہ ایرانی جارحیت کو روکنے کیلئے کچھ نہیں کرتا۔ انہوں نے بائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کے اندر اہم اہداف پر حملہ کرے، یہ نہ صرف ہماری افواج کے قتل کا بدلہ ہوگا بلکہ مستقبل میں ہونے والی ایرانی جارحیت کے خلاف موثر قدم ہوگا۔ انہوں مزید لکھا ہے کہ ایرانی حکومت صرف ایک چیز سمجھتی ہے وہ ہے طاقت۔ جب تک یہ بدلہ ایران کی بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور ان کی اہلکاروں کی ھلاکت کی قیمت پر نہیں ہوتی، امریکی فوجیوں پر حملے ہوتے رہیں گے۔
ایک سینئر امریکن ریسرچ فیلو کولن کلارک نے کہا ہے کہ یہ حملے ظاہر کرتے ہیں کہ ” ایک علاقائی جنگ جاری ہے” انہوں نے مزید کہا کہ اس سے کوئی انکار نہیں کہ امریکی فوجی مارے گئے ہیں اور امریکہ بھرپور طاقت کے ساتھ جواب دے گی چاہے وہ ایران اندر مناسب جگہے ہوں یا دوسرے مختلف ممالک جہاں ایران کے پراکسی قوتیں سرگرم عمل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز