لندن: (ہمگام نیوز) غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ اگر مزید جاری رہتی ہے تو اسرائیل کو ‘یورو ویژن’ میں ہونے والے موسیقی کے مقابلوں میں شریک نہ کیا جائے ۔ یہ مطالبہ ‘ یورو ویژن ‘ کے انعقاد سے محض چند روز پہلے بیلجیئم کے دو وزراء نے کیا ہے۔ بیلجیئم کے وزراء کا یہ مطالبہ غزہ میں جاری جنگ اور فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیلی حملوں پر ایک تعزیری اقدام کے طور پر کیا گیا ہے۔

خیال رہے غزہ میں اب تک تقریبا 31 ہزار فلسطینی اس اسرائیلی جنگ کی نذر ہو چکے ہیں ۔ یورپی نشریاتی ویژن کے بعض فنکاروں اور کارکنوں کی جانب سے بیلجیئم کے اس مطالبہ کہ اگر غزہ میں اسرئیل جنگ جاری رہتی ہے تو اسرائیل کو مقابلہ سے نکال دیا جائے، کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ اس تنازعہ کی وجہ سے بہت سے ثقافتی پروگرام متاثر ہوچکے ہیں۔

واضح رہے ‘ یورو ویژن ‘ کے تحت ہونے والے گانوں اور موسیقی کے مقابلے 7 سے 11 مئی کے دوران ہونے ہیں۔

بیلجیئم کے وزیر ثقافت بینی ڈکٹ لینارڈ اور بینجمن ڈیلے نے سوشل میدیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا ‘یوکرین پر روسی حملے کے بعد روس کو ‘یورو ویژن’ سے باہر کر دیا گیا تھا۔ اسی طرح اسرائیل کو اس وقت تک مقابلہ سے باہر رکھنا چاہیے جب تک کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کو ختم نہیں کر دیتا۔ اسرائیل کی اس جنگ سے ہزاروں فلسطینی متاثر ہوئے ہیں۔ متاثر ہونے والوں میں بچے خاص طور پر شامل ہیں۔’ اس استدلال کے پیچھے وہ اعداد و شمار بھی ہیں کہ روس نے اب تک دو برسوں میں ساڑھے دس ہزار یوکرینیوں کی جان لی ہے جبکہ اسرائیل کی بمباری سے تقریبا اکتیس ہزار فلسطینی قتل ہو چکے ہیں اور وہ بھی محض پانچ ماہ کے دوارن۔

‘یورو ویژن ‘ کے تحت گانے کے مقابلے اس سال سویڈن کے شہر مالمو میں ہونے ہیں۔ مقابلے کی تاریخ 7 سے 11 مئی رکھی گئی ہے۔ خیال رہے یورو ویژن اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کو مقابلے سے نا اہل قرار دے سکتا ہے۔

لنارڈ نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ یورو ویژن میں بیلجیئم کی شرکت کا اہتمام کرنے والی آر ٹی بی ایف براڈکاسٹر سے اس بات کا ذکر کریں گی۔ تاکہ ‘یورو ویژن’ تک بیلجیئم کے احساسات پہنچیں۔

بینجمن ڈیلے کا کہنا ہے ‘اسرائیل کو مقابلہ سے نکالنا اچھا ہوگا۔ کیونکہ اسرائیل کی وجہ سے فلسطینی مشکلات کا شکار۔