کراچی: (ہمگام نیوز) ماہ رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے فوڈ انفلیشن بڑھنے، نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں اضافے سے متعلق خدشات اور نئے قرض پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کی ممکنہ سخت شرائط جیسے عوامل کے باعث قابض پاکستان اسٹاک ایکس چینج منگل کو اتار چڑھاؤ کے بعد بڑی نوعیت کی مندی سے دوچار رہی۔
حصص بازار میں کاروبار کے دوران انڈیکس کی 65000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی ہے۔ منڈی کے سبب 78فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جب کہ سرمایہ کاروں کے ایک کھرب 32ارب 46کروڑ 30لاکھ 55ہزار 313روپے ڈوب گئے۔