یروشلم: (ہمگام نیوز) طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور احکومت کے ارکان کے درمیان تناؤ اور دوسری طرف ان کی سکیورٹی سروسز کے درمیان کشیدگی ختم نہیں ہو رہی۔

سکیورٹی اداروں اور نیتن یاہو کے درمیان ایک تنازعہ چل رہا ہے کیونکہ عسکری قیادت کو یہ معلوم نہیں تھا کہ ایک وفد واشنگٹن جا رہا ہے۔ انہیں کچھ دن پہلے وائٹ ہاؤس کی طرف سے شائع کردہ ایک سرکاری اعلان کے ذریعے پتا چلا کہ اسرائیلی وفد امریکہ جائے گا۔

ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح پر حملے کے معاملے پر بات چیت کرنے اور متبادل منصوبوں کو سننے کے لیے واشنگٹن جانے والے وفود کے بارے میں مشاورت سے سکیورٹی اداروں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی طرف سے آج بدھ کو نشر کی گئی رپورٹ کے مطابق امریکی انتظامیہ تجویز کر سکتی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ان کے تعلقات میں بھی حال ہی میں ڈرامائی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

انہیں ان قیدیوں کے اہل خانہ کی طرف سے شدید اندرونی تنقید اور مظاہروں کا بھی سامنا کرنا پڑا جو گذشتہ سات اکتوبر سےغزہ کی پٹی میں نظر بند ہیں۔