نیویارک (ہمگام نیوز) ایران کی جانب سے گذشتہ ہفتے کی رات اسرائیل پر حملے اور تل ابیب کی طرف سے جوابی کارروائی کے عزم کے بعد اس حوالے سے نئی معلومات منظر عام پر آئی ہیں۔ چار امریکی عہدیداروں نے توقع ظاہر کی ہے کہ ممکنہ اسرائیلی ردعمل ہفتے کے آخر میں پیش آئے گا اور اس کا دائرہ محدود ہوگا۔

این بی سی نیوز‘ نے منگل کو رپورٹ کیا کہ ان میں ممکنہ طور پر ایرانی فوجی دستوں اور خطے میں تہران کی حمایت یافتہ پراکسیوں کے خلاف حملے بھی شامل ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو اسرائیل کے حتمی فیصلے سے آگاہ نہیں کیا گیا کہ جواب کیسے دیا جائےگا۔ اسرائیلی حکومت کے سامنے ایران پرحملے سے متعلق آپشنز تبدیل بھی ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیلی ردعمل کب آئے گا، لیکن یہ کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔

یہ امریکی اندازہ بہ ظاہر امریکی اور اسرائیلی حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت پر مبنی تھا جو ایران کی جانب سے گذشتہ ہفتے کی شام اسرائیل پر 300 سے زیادہ ڈرون اور میزائل داغے جانے سے پہلے ہوئی تھی۔ امریکی حکام نے کہا کہ جب اسرائیل گذشتہ ہفتے ممکنہ ایرانی حملے کی تیاری کر رہا تھا اسرائیلی حکام نے اپنے امریکی ہم منصبوں کو ممکنہ ردعمل کے آپشنز سے آگاہ کیا۔ـ