برلن (ہمگام نیوز) جرمن ہوائی فرم لفتھانسا گروپ نے آج سے تل ابیب، عمان اور عربیل کے لیے اپنی معطل پروازوں کو بحال کر دیا ہے۔

بین الاقوامی ہوائی کمپنیوں کی اسرائیل کے لیے پروازیں سیکورٹی خدشات کے باعث معطل یا ملتوی کی جا رہی ہیں۔

اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کے باعث بین الاقوامی ہوائی  کمپنیاں خطے کے لیے اپنی پروازوں کا شیڈول تبدیل کر رہی ہیں۔

13 اپریل کو اسرائیل پر ایران کے حملے کے بعد برطانوی فضائی کمپنی ویز ایئر نے 14 اور 15 اپریل کو تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی تھیں۔

برطانوی ایئرلائن ایزی جیٹ نے بھی اسرائیل میں “جاری صورتحال” کی وجہ سے موسم گرما  کے سیزن  سمیت تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں 27 اکتوبر تک معطل کر دی ہیں۔

KLM نے بھی  21 اپریل تک اسرائیل کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی ہیں اور کہا ہے اس کی پروازیں ایران اور اسرائیل  کے  راستے نہیں چلائی جائیں گی۔

جرمن ہوائی فرم لفتھانسا گروپ نے آج سے تل ابیب، عمان اور عربیل کے لیے اپنی معطل پروازوں کو بحال کر دیا ہے۔

ایئر انڈیا نے تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یو ایس یونائیٹڈ ایئرلائنز نے تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں معطل کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یکم مئی تک اس خطے کے لیے  ٹکٹیں خریدنے والو ں کو مکمل طور پر واپسی ادائیگی  کر دی جائیگی۔

ایئر کینیڈا نے اعلان کیا کہ وہ ہفتے کے روز تل ابیب کے لیے اپنی پرواز منسوخ کرنے کے بعد خطے کی صورت حال کی نگرانی جاری رکھیں گے اور اپنی پروازوں کے شیڈول کو ایڈجسٹ کریں گے۔

آسٹریلوی فضائی کمپنی قنطاس نے اعلان کیا ہے  کہ اس کے طیاروں نے ایرانی فضائی حدود استعمال کرنے سے بچنے کے لیے روٹ تبدیل کر دیا ہے، ورجن اٹلانٹک نے اعلان کیا ہے کہ وہ عراق، ایران اور اسرائیل کی فضائی حدود کو  استعمال  نہیں کریں گے اور وہ اپنے آپریشنز پر ممکنہ اثرات کے لیے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ایبیریا ایکسپریس  نے 14 اور 15 اپریل کو تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

جبکہ دوسری طرف برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ کمیرون نے آج کہا کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کا فیصلہ کیا ہے وہ کسی بھی طرع کے دباو میں نہیں آرہا ہے۔