منسک (ہمگام نیوز) بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لُوکا شینکو نے کہا ہے کہ “نیٹو نے ہمارے ملک کی مغربی سرحدوں پر فوجی طاقت میں اضافہ کر دیا ہے۔ یہ ہمیں جنگ میں گھسیٹنا چاہتے ہیں”۔
صدر لُوکا شینکو نے کہا ہے کہ آئینی تبدیلی کے ساتھ ‘قومی اسمبلی’ ملک کا سب سے بڑا نمائندہ ادارہ بن گئی ہے۔ نیٹو اپنے اسٹریٹجک اسلحے میں مستقل جدّت لا رہا ہے اور اس نے ہمارے ملک کے مغربی سرحدی ہمسائیوں پولینڈ اور بالٹک ممالک میں اپنی فوجی طاقت میں اضافہ کر دیا ہے۔ جواباً ہم نے بھی اپنی بیسوں پر اسی نوعیت کا اسلحہ نصب کر دیا ہے”۔
لُوکا شینکو نے کہا ہے کہ “ایک بات بالکل واضح ہے اور وہ یہ کہ یہ ہمیں جنگ میں گھسیٹنا چاہتے ہیں۔ چیف کمانڈر کی حیثیت سے میں خودبھی، ہماری فوج بھی اور ہماری اسپیشل سروسز بھی یہ سب کچھ دیکھ رہی ہیں۔ وہ ہمیں اشتعال دِلا رہے، خندق کھود رہے اور اپنے اسلحے کو متواتر جدید بنا رہے ہیں۔ لیکن ہماری امن پسندی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم کسی جواب کی قابلیت نہیں رکھتے۔ اس معاملے میں کوئی بھی کسی بھی غلط فہمی میں نہ رہے”۔
انہوں نے کہا ہے کہ جیسے جیسے خطرات میں اضافہ ہوتا جائے گا اسی شکل میں ہم موزوں تدابیر اختیار کریں گے اور اپنی جنگی صلاحیت میں اضافہ کریں گے۔ ہمیں اضافی تدابیر پر مجبور نہ کیا جائے”۔