برلن: (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ جرمنی برانچ نے اپنے ایک اعلامیہ میں کہا ہے بروز ہفتہ 25 مئی کو جرمنی کے شہر ڈورٹمنڈ میں بلوچستان کے شہر چاغی کے علاقے راسکوہ میں 28 مئی 1998 میں کیئے گئے پاکستانی ایٹمی تجربات اور اس سے پیدا ہونے والے تابکاری کے علاقے پر اثرات کے خلاف جرمن برانچ احتجاج کریگی۔
یاد رہے پاکستان نے بلوچستان کومارچ 1948 کو بزور طاقت اس وقت قبضہ کیا جب بلوچستان کے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے پاکستان کی بلوچستان کو پاکستان کے ساتھ الحاق کی دعوت مسترد کردیا تھا ـ اس دن سے لے کر آج تک پاکستانی فوج بلوچستان میں مخلتف جرائم جس میں بلوچ نسل کشی، انسانی حقوق کی پامالی، جبری گمشدگیوں، بمبارمنٹ، قتل و غارتگری اور لوٹ کھسوٹ شامل ہیں کے مرتکب ہورہی ہے اس کے علاوہ بلوچستان میں پاکستانی ایٹمی ہتھیاروں کی تجربات اور ایٹمی فضلے کی ڈمپنگ بلوچستان کے ماحولیات, حیوانات اور نباتات کو تباہ کرنے کی کھلے عام کوششیں ہیں بلوچستان کے علاقے چاغی اور گردنواح ان ایٹمی تابکاریوں سے براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔
اور وہاں پر بچے مخلتف اقسام کے جسمانی نقائص کے ساتھ پیدا ہورہے ہیں اور علاقے میں لوگوں میں جلدی امراض جس میں مخلتف قسم کے کینسر شامل ہیں عام ہیں ـ اس کے علاوہ چاغی سمیت کئی گردونواح کے کئی علاقوں قحط سالی پڑی ہے ـ فری بلوچستان موومنٹ جرمنی برانچ اس سلسلے میں 25 مئی کو دنیا کی توجہ بلوچستان میں پاکستانی ایٹمی دھماکوں اور ان سے پیدا ہونے والے تابکاری کے اثرات کے علاوہ بلوچستان پر پاکستانی قبضہ اور انسانی حقوق کی پائمالیوں کی طرف مبذول کرنے کے لیے احتجاج کریگی۔
اس ضمن میں فری بلوچستان موومنٹ جرمنی برانچ نے زور دیا کہ جرمنی میں رہنے والے تمام سیاسی پارٹیوں اور انسانی حقوق کے نمائندوں سے درخواست ہے کہ وہ اس احتجاج میں شرکت کرکے انسانیت دوست ہونے کا ثبوت پیش کریں۔