تل ابیب(ہمگام نیوز ) لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کو قتل کی دھمکی دیتے ہوئے موساد کے سابق سربراہ یوسی کوہین نےدعویٰ کیا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نصراللہ کے ٹھکانے کے بارے میں جانتی ہے۔ اسرائیل کسی بھی وقت اسےنشانہ بنا کر ہلاک کرسکتا ہے‘۔
اسرائیلی اخبار ’معاریو‘ نے یوسی کوہین کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ کوہین کے بیانات اسرائیل ۔ لبنان سرحد پر حزب اللہ کے بڑھتے ہوئے خطرے کےتناظر میں سامنے آئے ہیں۔
“یہ ہمہ گیر جنگ کا وقت” دریں اثنا اسرائیلی وزیر تعلیم یوآو کیش نے پیر کو لبنان کے خلاف جنگ میں جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اور جنوبی لبنان کے تمام باشندوں کو لیتانی سے باہر نکال دیا جائے۔
عبرانی چینل 13 سے گفتگو کرتے ہوئے’لیکوڈ‘ پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر تعلیم یوآو کیش نے کہا کہ ان کی رائے میں اب وقت آگیا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف ہمہ گیر جنگ شروع کی جائے اور جنوبی علاقوں بالخصوص لیتانی سےچار لاکھ باشندوں کو نکال باہر کیا جائے۔
‘شمال کو نہیں چھوڑ سکتے’ انہوں نے مزید کہا کہ”ہمیں موجودہ حالات میں چوکنا رہنا چاہیے۔ کسی قسم کی کارروائی کی صورت میں ہمیں فوری ایکشن لینا چاہیے۔
یوآوکیش نےمزید کہا ک “میرے خیال میں اب وقت آگیا ہے ہم شمالی اسرائیل کے محاذ کو مزید مضبوط کریں۔ ہم زیادہ دیرتک موجودہ صورت حال کوبرقرار نہیں رکھ سکتے۔
کشیدگی کیسے کم ہوسکتی ہے؟ اس تناظر میں عسکری ماہرین کا خیال ہے کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان محاذ آرائی بڑھنے والی ہے۔البتہ اگرغزہ میں جنگ رک جائے تو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی کم ہوسکتی ہے۔ ایک دوسری صورت بھی ہے مگر وہ لبنان پر منحصر ہے۔ اگر بیروت اور تل ابیب کے درمیان جنگی کارروائیوں کے خاتمے کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 پر عمل درآمد کرایا جائے تو حزب اللہ کو اسرائیل کے خلاف کارروائیوں سے باز آنا پڑے گا۔