دمشق(ہمگام نیوز ) شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ شام کے شمالی شہر حلب کے دیہی علاقے حیان میں نامعلوم میزائل حملے کے نتیجے میں کم سے کم بارہ افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ علاقہ ایران نواز دھڑوں کے زیر کنٹرول ہے جہاں متعدد گروپوں کے مراکز قائم ہیں۔
رصدگاہ کے مطابق حلب کے دیہی علاقوں پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوئے۔ جب کہ اسی آبزرویٹری نے مزید بتایا ہے کہ دھماکے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب حلب کے مغربی دیہی علاقوں کفرعمہ اور نوران میں ھیئۃ تحریر الشام اور دوسرے دھڑوں کے ٹھکانوں پر زیادہ دھماکہ خیز البرکان میزائلوں کی بمباری کی گئی تھی۔
دوسری جانب شام کی وزارت دفاع نے بعد میں ایک بیان میں کہا کہ رات گئے اسرائیل نے حلب کے جنوب مشرق کی سمت سے ایک فضائی حملہ کیا، جس میں حلب کے آس پاس کے کچھ مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حملے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے اور کچھ املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
ایرانی ملیشیا کے لیے ویب سائٹ العربیہ/الحدث ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ممکنہ طور پر اسرائیلی حملوں میں حلب کے شمال میں واقع قصبے حیان میں ایرانی ملیشیا کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔ حملے کے بعد ایمبولینسوں اور امدادی کارکنوں کو جائے وقوعہ کی طرف جاتے دیکھا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ لبنانی حزب اللہ سے منسلک متعدد جنگجو ہلاک اور زخمی ہوئے۔
آبزرویٹری کے مطابق حلب گورنری گذشتہ مہینوں کے دوران نسبتاً پرسکون رہی ہے۔ مارچ میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں حلب کے قریب متعدد مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 52 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
حزب اللہ کے تین ارکان گذشتہ ہفتے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی تھی کہ اسرائیلی میزائلوں نے حمص کے مشرقی دیہی علاقوں میں الفرقلس کے علاقے کے قریب کم از کم ایک فوجی کیمپ کو نشانہ بنایا جہاں آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ لبنانی حزب اللہ گروپ اور ایرانی ملیشیا سے وابستہ فورسز تعینات ہیں۔
انہوں نے العربیہ/الحدث کو بتایا کہ اسرائیل نے حمص میں حزب اللہ کے ایندھن کے ٹرکوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں لبنانی حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے تین شامیوں سمیت چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسرائیل نے اپنے شمالی پڑوسی ملک شام میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سیکڑوں فضائی حملے کیے ہیں، جن میں بنیادی طور پر فوج کے ٹھکانوں اور حزب اللہ سمیت ایرانی حمایت یافتہ جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیل شام میں مخصوص حملوں پر شاذ و نادر ہی تبصرہ کرتا ہے، لیکن اس نے بارہا کہا ہے کہ وہ اپنے قدیم دشمن ایران کو اپنے پڑوسی ملک میں اپنے قدم جمانے کی اجازت نہیں دیتا۔
2024ء کے آغاز سے لے کراب تک اسرائیل نے شام کی سرزمین کو 43 بار نشانہ بنایا ہے۔ان میں سے 32 فضائی اور 12 زمینی حملوں کے نتیجے میں تقریباً 91 اہداف کو نقصان پہنچا ہے۔ ان میں ہتھیاروں اور گولہ بارود کے ڈپو، فوجی ہیڈ کوارٹر، مراکز اور گاڑیاں شامل ہیں۔
ان حملوں میں 142 فوجی مارے گئے۔ اس کے علاوہ 69 زخمی ہوئے۔