ھنوفر (ہمگام نیوز) جرمنی کے مرکزی شھر ھنوفر میں وہاں مقیم بلوچ ڈائسپورا نے بلوچستان میں جاری ریاستی بربریت کیخلاف ایک احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا، جن میں ڈائسپورا کے بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مظاہرین نے بلوچستان میں ہونے والی حالیہ کریک ڈاون بی وائی سی اور بلوچ پرامن مظاہرین پر بے پناہ ریاستی بربریت کے خلاف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر قابض پاکستان کے ظلم و جبر کے خلاف نعرے درج تھے، مظاہرین نے شھر کے مرکزی نقطے پر پہلے احتجاج کیا اس کے بعد ھنوفر شھر کے مرکزی شاہراہوں پر لانگ مارچ کرتے ہوئے Arnst August Platzt پر دوبارہ منظم ہوکر احتجاج کے آخری فیز پر مقررین نے خطاب کیا، مقررین میں حاجی نصیر احمد، بانک شلی بلوچ، بانک سمّل بلوچ، بانک ھُداھیر الہی بخش، ھُداداد بلوچ، شار حسن بلوچ، عبدالجبار بلوچ، عبدالواجد بلوچ، صادق سعید بلوچ، ترانگ بلوچ، بانک صفیہ بلوچ، فرھاد بلوچ ،بانک شانتل بلوچ، نوروز بلوچ، فواز بلوچ، بالاچ قادر، ماھو اور ساچان نے خطاب کیا، موڈریٹر کہ ذمہ داریاں نوید بلوچ اور بانک شلی بلوچ نے نبھائیں۔
مقررین نے بلوچستان میں جاری ریاستی بربریت اور بلوچ نسل کشی سمیت بلوچستان میں لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کے حوالے سے بین الاقوامی قوتوں کی توجہ مبذول کرانے کیلئے اپنے خیالات کا اظہار کیا، انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں بلوچ قوم پر پاکستانی جبر کیخلاف بلوچ کے ساتھ یکجہتی کیلئے ڈائسپورا ھما وقت تیار رہیگا۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے شہر گوادر میں بلوچ راجی مچی کے عنوان سے گمشدہ بلوچ فرزندان کے خاندان جمع ہورہے تھے جس کا پاکستان کے کسی بھی طرح اجازت نہیں دیا اور بلوچستان بھر میں روڈوں پر ناکے لگا کر لوگوں کو روکے رکھا اور بلوچستان میں پرامن مظاہرین پر بے پناہ تشدد کیا اور براہ راست گولیاں بھی برسیاں جس سے متعدد بلوچ نواجوان شہید اور زخمی بھی ہوئے، ان بربریت کیخلاف بلوچستان میں احتجاج کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔