زاہدان (ہمگام نیوز) متحدہ بلوچستان محاز کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم آجوئی بلوچستان کے طرف سے بلوچ عوام، ممبران اور چاہنے والوں کو گوش و گزار کرتے ہیں۔ کہ جیسا کہ آپ باخبر اور آگاہ ہیں، کہ اجوئی بلوچستان کو مغربی بلوچستان کے بہت سے آزادی پسند افراد اور گروہوں نے تشکیل دیا تھا اور قومی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے برسوں سے سرگرم عمل تھا۔
تاہم کحچھ عرصہ قبل اندرونی تنظیمی مسائل اور بے ضابطگی پیدا کرنےوالے کحچھ افراد کو وضاحت کے لیے مرکزی کونسل کا اجلاس بلایا گیا تو وہ اجلاس میں شرکت کرنے سے قاصر رہے اور حمایت حاصل کرنے کے لیے راجی زرمبش تنظیم کا رخ کیا اور اس میں شامل ہوے۔
ہم ان دوستوں کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے اس حساس وقت میں حوصلے کے ساتھ ہم سے خط و کتابت کی۔
موجودہ حساسیت کے پیش نظر ہم ان مسائل کو اٹھانے سے گریز کریں گے اور اپنے مقاصد پر توجہ دیں گے لیکن ہم ان تمام افراد اور گروہوں کی غلط پالیسیوں پر تنقید اور وضاحت کریں گے جو بلوچوں کے قومی مفادات کے خلاف ہیں۔
آجوئی بلوچستان کی مرکزی کونسل باہمی صلاح و مشورہ کے بعد اس فیصلے پر متفق ہوا ہے کہ آجوئی بلوچستان کا نام تبدیل کرکے متحدہ بلوچستان محاز رکھ دی جائے. چنانچہ آج سے ہم متحدہ بلوچستان محاز کے نام و فلیٹ فارم سے اپنی آزادی کی جد وجھد کو جاری رکھیں گے۔
متحدہ بلوچستان محاز (ایم بی ایم) کا مقصد منقسم بلوچستان کی آزادی کی بحالی جو برطانیہ نے تین حصوں میں تقسم کیا اور ایران و پاکستان کو اس پر قبضہ کرنے میں مدد فراہم کی۔
لحاظہ ایم بی ایم اپنی جد وجھد کو جاری رکھنے کے لیے بلوچستان لبریشن چارٹر کو اپنا کر اس کو بطور روڈ میپ استعمال کرکے اپنی پالیسی مرتب دیتی ہے. خاصکر بلوچستان لبریشن چارٹر کے شق نمبر 1 اور شق نمبر 52 کو اپنی نظریات کا بنیاد سمجھ کر جد و جہد جاری رکھے گی۔
ہم اب بھی سابقہ معاہدے کے وفادار ہیں اور ایران اور پاکستان کے قبضے کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے اور نئے تنظیمی ڈھانچے کے ساتھ ہم مغربی بلوچستان(ایرانی مقبوضہ بلوچستان) میں متحدہ بلوچستان محاز کے فلیٹ فارم سے قابض ایران کے خلاف متحدہ بلوچستان کی آزادی کی تحریک چلاہیں گے۔
چنانچہ ہم ان تمام دوستوں سے گزارش کرتے ہیں جو اب تک غیر فعال ہیں اور ملاقاتوں، مذاکروں اور مکالموں کے نتائج کا انتظار کر رہے تھے کہ وہ دوبارہ تنظیمی عہدیداروں سے رابطہ کریں اور نئے تنظیمی کاموں کو بہتر حکمت عملی اور مزید جوش و جزبے کے ساتھ عملی جامع پہنانے میں ہمارا ساتھ دیں.کیونکہ تنظیمی کام ہی جدوجہد کو آگے بڑھانے کا ضامن ہیں۔
متحدہ ریاست بلوچستان کی تشکیل کی طرف!