شال (ہمگام نیوز) بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے ریاستی ایجنٹ اور موبائل ٹاورز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں آزاد بلوچستان کے قیام تک جاری رہیں گی۔
بی ایل ایف کے ترجمان کے مطابق، پانچ ستمبر بروز جمعرات خضدار زہری کے علاقے زیک میں ریاستی ایجنٹ ندیم ولد علی محمد پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ بی ایل ایف کا کہنا ہے کہ ندیم شہید نور الحق عرف بارگ اور شہید ضیاء الرحمن عرف دلجان کی شہادت میں ملوث تھا اور 2018 میں پاکستانی فوج کے ساتھ مل کر ان سرمچاروں کو شہید کرنے میں شریک تھا۔
تنظیم نے مزید کہا کہ تین ستمبر کو بارکھان کے علاقے بکھرانی میں یوفون کے ٹاور کو نذر آتش کیا گیا، جبکہ چار ستمبر کو موسیٰ خیل کے علاقے کنگری میں ٹیلی نار کے ٹاور کو دھماکے سے تباہ کیا گیا۔ حملوں کے بعد ٹاورز کی مشینری کو بھی فائرنگ کرکے جلا دیا گیا۔
بی ایل ایف نے الزام لگایا کہ پاکستانی ریاست مواصلاتی نظام کے ذریعے بلوچ سرمچاروں کے موبائل فونز کو ٹریس کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تاہم تنظیم اس کے منصوبوں سے بخوبی واقف ہے اور اسے ناکام بناتی رہے گی۔
بی ایل ایف نے مزید کہا کہ جو بھی افراد بلوچ عوام کے خلاف ریاستی فورسز کا ساتھ دیں گے، انہیں نشانہ بنایا جائے گا، اور بلوچستان میں ہر اُس منصوبے کو ناکام بنایا جائے گا جس کا مقصد بلوچ قوم کا استحصال ہو۔