قاہرہ (ہمگام نیوز) اسرائیل نے جمعرات کے روز شام کے جنوب میں القنیطرہ اور دمشق کے درمیان راستے پر ڈرون طیارے کے ذریعے بم باری کی۔

ذرائع کے مطابق حملے میں خان ارنبیہ کے علاقے کے مشرق میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔ نمائندے نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

یہ کارروائی ملک کے وسطی صوبے حمص میں “ملٹری سائنس ریسرچ سینٹر” پر فضائی حملوں کے چند روز بعد کی گئی ہے۔ اتوار کے روز ہونے والے حملوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

انسانی حقوق کی شامی رصد گاہ کے سربراہ رامی عبدالرحمن نے العربیہ / الحدث سے ٹیلیفون پر گفتگو میں بتایا تھا کہ ان حملوں میں 22 سے زیادہ افراد مارے گئے۔ مرنے والوں میں زیادہ تر شامی اور ایرانی فوجی تھے۔

حالیہ کارروائی پر اسرائیل کی جانب سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے جو شام میں اپنے حملوں کے حوالے سے عموما خاموش رہتا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے گذشتہ برسوں کے دوران میں شام میں اہداف پر اپنے حملے شدید کر دیے جن کو وہ ایران کے ساتھ مربوط قرار دیتا ہے۔

یاد رہے کہ سات اکتوبر (2023) کو غزہ کی پٹی میں “غلاف” کے علاقے میں حماس تنظیم کے حملوں کے بعد سے شامی سرزمین پر اسرائیلی حملوں میں اضافہ ہو گیا۔

غزہ کی جنگ چھڑنے کے بعد شام میں نمایاں ترین حملہ رواں سال اپریل میں ہوا تھا جب دمشق میں ایرانی سفارت خانے کو بم باری کا نشانہ بنایا گیا۔ تہران کے مطابق حملے کے نتیجے میں تین سینئر افسران سمیت سات فوجی مشیر ہلاک ہو گئے۔