شال :(ہمگام نیوز) اب سے کچھ دیر قبل خاران میں گواش روڈ پر مسلح افراد نے ناکہ بندی کرکے وڈ ایریا میں واقع کپاس فیکٹری کو نشانہ بنایا۔ فیکٹری میں رہائش پذیر انجینئرز پر کم از کم 8 زوردار دھماکوں اور بعد میں فائرنگ کی اطلاع موصول ہوئی، علاوہ ازیں اس حملے کے ساتھ ہی گزی چیک پوسٹ پر بھی فورسز کو حملے میں نشانہ بنانے کے اطلاعات ہیں۔
سی پیک انجینئرز پر حملے کے دوران مسلح افراد نے گواش روڈ پر ناکہ بندی کرکے روڈ کو ہر طرح کے ٹریفک کیلئے بند کردیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ان حملوں کے بعد خاران کے مختلف مقامات پر قائم چیک پوسٹوں سے فائرنگ کی آوازیں سنی گئی۔
ذرائع کے مطابق گواش حملے کا نشانہ کپاس فیکٹری میں رہائش پذیر سی پیک لنک روڈ پر کام کرنے والے درجنوں انجینئر ، کاریگر اور ان کی سکیورٹی پر معمور فورسز کے اہلکار تھے۔
رات ہونے کی وجہ سے حملے میں تاحال کسی نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے البتہ واقعے کے بعد قابض ایف سی و دیگز فورسز کی جانب سے علاقے میں نقل و حرکت کا سلسلہ جاری ہے۔
یاد رہے کہ جن انجینئرز پر حملہ ہوا ہے وہ خاران گواش میں سی پیک لنک روڈ پر کام کررہے تھے۔ خاران میں نام نہاد سی پیک روڈ کا کام ایک مرتبہ پھر سے شروع کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس منصوبے کا ٹھیکیدار ریاستی دلال لطیف نوتیزی اور اس کے بھائی سلام ہیں۔ لطیف نوتیزی خاران میں پاکستانی فوج و ایجنسیوں کی دلالی میں سرفہرست ہے۔ علاقے میں فوجی ایماء پر جعلی تقریبات، پریس کانفرس و مظاہروں کے انعقاد سمیت متعدد دیگر قوم و تحریک دشمن سرگرمیوں میں برائے راست ملوث ہے۔