بیروت (ہمگام نیوز) ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسے پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر آپریشنز جنرل عباس نیلفروشان کا جسد خاکی تلاش کر لیا گیا۔

نیلفروشان دو ہفتے قبل لبنانی دار الحکومت بیروت کے جنوبی نواحی علاقے پر اسرائیل کی شدید بم باری میں ہلاک ہو گئے تھے۔ حملے کے وقت وہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کے ساتھ اجلاس میں شریک تھے۔

پاسداران انقلاب کے مطابق نیلفروشان کی لاش گذشتہ روز حارہ حریک کے محلے میں اسی جگہ سے ملی جہاں نصر اللہ کو ہلاک کیا گیا تھا۔ مزید یہ کہ لاش کو ایران منتقل کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق نیلفروشان کی تدفین کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

اسرائیل نے 27 ستمبر کو حارہ حریک پر 80 ٹن بم گرائے تھے۔

ریسکیو ٹیمز کی راہ میں رکاوٹیں

واضح رہے کہ پاسداران کی جانب سے تاخیر سے سامنے آنے والے اس اعلان نے لاش نکالے جانے کے طریقہ کار کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ بالخصوص جب کہ حزب اللہ کے ارکان پارلیمنٹ اور ذمے داران یہ باور کرا چکے تھے کہ گذشتہ دنوں کے دوران میں اسرائیل کے شدید حملوں نے علاقے میں امدادی ٹیموں کے پہنچنے میں رکاوٹ کھڑی کر دی۔

ادھر حسن نصر اللہ کے جاں نشیں اور حزب اللہ کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ ہاشم صفی الدین کی قسمت کا فیصلہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ ایک ہفتہ قبل اسرائیلی حملوں میں صفی الدین کے ٹھکانے کو بھی شدید حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 57 سالہ نیلفروشان کی لبنان میں حسن نصر اللہ کے ساتھ موجودگی نے ایک تنازع کھڑا کر دیا۔ وہ 2019 میں پاسداران انقلاب میں زمینی افواج کے ڈپٹی کمانڈر آپریشنز کے عہدے پر کام کر چکا ہے۔