شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںبلوچستان ہائی کورٹ نے واحد کمبر بلوچ کی جبری گمشدگی پر ایران...

بلوچستان ہائی کورٹ نے واحد کمبر بلوچ کی جبری گمشدگی پر ایران کے قونصل جنرل اور پاکستانی وزارت خارجہ کو طلب کرلیا، بیٹی مھلب کمبر

شال:(ہمگام نیوز) بزرگ بلوچ رہنماء واحد کمبر بلوچ کی قابض ایران سے جبری گمشدگی پر ان کی بیٹی مھلب کمبر بلوچ نے قابض پاکستانی نام نہاد حکومت کے زیرِ نگرانی چلنے والی عدالت، بلوچستان ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کردیے۔

مھلب کمبر بلوچ نے ایک ویڈیو بیان میں بتایا کہ ان کے والد کو ایران کے شہر کرمان سے اغوا کیا گیا ہے، اور انہوں نے اس حوالے سے قابض پاکستانی حکومت کے زیرِ نگرانی چلنے والی عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے ایرانی قونصل جنرل، وزارت خارجہ اور وزارت قبائلی امور کو طلب کیا ہے تاکہ وہ آئندہ سماعت میں عدالت کے سامنے اس کیس پر تفصیلات پیش کریں۔

مھلب بلوچ کے مطابق اس کیس کی پیروی ان کی بہن شاری کمبر بلوچ کررہی ہیں۔ واحد کمبر بلوچ، بلوچ قومی تحریک کے ایک سرکردہ رہنما ہیں، جنہیں مبینہ طور پر قابض پاکستان کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے 19 جولائی 2024 کو قابض ایران سے اغوا کرکے جبری لاپتہ کیا۔

ماضی میں 2007 میں بھی واحد کمبر بلوچ کو قابض پاکستان کے خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے پولیس کی مدد سے گرفتار کرکے 9 ماہ تک جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا تھا۔ ان پر دہشت گردی کے 12 جھوٹے مقدمات بھی قائم کیے گئے، لیکن بعد میں قابض پاکستانی عدالت نے انہیں 2011 میں ان مقدمات سے باعزت بری کردیا۔ باوجود اس کے، ریاستی اداروں نے ان کے گرد گھیرا تنگ رکھا اور ان کے گھر پر چھاپے مارے، جس کے باعث انہیں روپوشی میں زندگی گزارنی پڑی۔

مھلب بلوچ نے مزید بتایا کہ حالیہ برسوں میں واحد کمبر بلوچ کی صحت انتہائی کمزور ہوچکی ہے اور انہیں دل کی بیماری سمیت دیگر امراض لاحق ہیں۔ علاج کے لیے انہیں ایران کے شہر کرمان منتقل کیا گیا تھا جہاں 19 جولائی کو انہیں ایک سفید گاڑی میں سوار چار افراد نے اغوا کیا۔ مقامی دکانداروں نے مدد کی کوشش کی لیکن اغوا کاروں نے دھمکیاں دے کر انہیں روک دیا۔

واحد کمبر بلوچ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے اور انہیں قابض پاکستان کے خفیہ اداروں نے اپنے آلہ کاروں کے ذریعے جبری لاپتہ کیا ہے۔ ان کی 74 سالہ عمر اور بیماریوں کے پیش نظر ان کی فوری رہائی کی اپیل کی گئی ہے۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق واحد کمبر بلوچ کی جبری گمشدگی میں دو قابضین، یعنی ایران اور پاکستان، کی گٹھ جوڑ شامل ہے۔ ان کے مطابق قابض پاکستانی نام نہاد حکومت کے زیرِ اثر چلنے والی عدالت اور ایرانی حکومت کی ملی بھگت کی صورت میں، عالمی عدالتوں کی مداخلت کے بغیر واحد کمبر بلوچ کو انصاف ملنا نا ممکن قرار دیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز