بیروت/تل ابیب (ہمگام نیوز) اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان گذشتہ دو ماہ تک جاری رہنے والی جنگ میں لبنانیوں اور اسرائیلیوں کو پہنچنے والے نقصانات کا موازنہ کیا ہے۔ انگریزی زبان کے اسرائیلی اخبار “یروشلم پوسٹ” نے بدھ کے روز بتایا کہ اس کی شائع کردہ بعض معلومات کے لیے اسرائیلی فوج کی جانب سے تجدید کا انتظار ہے۔ اخبار کے مطابق اس نے اپنی حالیہ رپورٹ میں سابقہ رپورٹوں پر انحصار کیا ہے۔ یہ رپورٹ دونوں جانب کے شہری اور عسکری جانی و مادی نقصانات کے حوالے سے جامع نہیں تاہم اس سے کم از کم ایک اندازہ حاصل ہو سکتا ہے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق جنگ میں مرنے والے حزب اللہ کے جنگجوؤں کی تعداد 2500 سے 3000 کے درمیان ہے جب کہ اسرائیل کے 75 فوجی مارے گئے۔ حزب اللہ کی قیادت کے اکثر افراد کی ہلاکت کے بعد اب بھی تنظیم کے پاس لاکھوں جنگجو موجود ہیں۔ جہاں تک شہریوں کے جانی نقصان کا تعلق ہے تو اسرائیلی فضائی حملوں اور گولہ باری وغیرہ میں 700 سے 1200 لبنانی شہری ہلاک ہوئے۔ اس کے مقابل حزب اللہ کے تقریبا 15 ہزار راکٹوں اور میزائلوں اور 2500 کے قریب ڈرون طیاروں سے 45 اسرائیلی شہری مارے گئے۔
یہ اندازے لگائے جا رہے ہیں کہ حزب اللہ کا راکٹوں کا ذخیرہ 1.5 لاکھ سے کم ہو کر 30 ہزار سے زیادہ تک رہ گیا ہے۔ البتہ یہ تعداد راکٹوں کی اس تعداد سے دو گنا ہے جو موجودہ جنگ کے آغاز سے قبل فلسطینی تنظیم حماس کے پاس تھی۔
دوسری جانب لبنان پر اسرائیلی حملوں کے حوالے سے تخمینے بڑی حد تک مختلف ہیں۔ زیر گردش اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل نے تقریبا 14 ہزار حملے کیے جن میں فضائی حملے، توپوں سے گولہ باری اور ہر طرح کے میزائل اور راکٹ حملے شامل ہیں۔
اخبار کے مطابق گذشتہ دو ماہ کے دوران میں نقل مکانی کرنے والے اسرائیلیوں کی تعداد 60 ہزار رہی جب کہ دوسری جانب 12 لاکھ سے 16 لاکھ لبنانی بے
گھر ہوئے۔