بیروت (ہمگام نیوز)ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے لبنان کے علاقے البقاع میں ایک حملے میں حزب اللہ کے لیے سٹریٹجک ہتھیاروں کی ایک کھیپ کو نشانہ بنایا ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ حزب اللہ کے ہتھیاروں کی کھیپ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے فوراً بعد شام سے داخل ہوئی تھی۔
سرکاری قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود بدھ کی صبح ایک اسرائیلی فضائی حملے نے مشرقی لبنان کے علاقے بعلبک کو نشانہ بنایا۔ ایجنسی نے بتایا کہ حملے میں بعلبک شہر...
غزہ(ہمگام نیوز)فلسطین کی مزاحمتی تحریک اسلامی تحریک مزاحمت نے ایک بیان میں بدھ کو کہا ہے کہ اسرائیل نے نئی شرائط رکھی ہیں جس کی وجہ سے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طے کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔
تاہم حماس نے کہا کہ وہ لچک کا مظاہرہ کر رہی ہے اور قطر اور مصر کی ثالثی میں جنگ بندی مذاکرات سنجیدہ سمت میں جا رہے ہیں۔
استنبول (ہمگام نیوز)ترکیہ کے صدر طیب ایردوان نے انتباہ کیا ہے کہ کرد جنگجو ہتھیار پھینک دیں یا پھر دفن ہونے کے لیے تیار ہو جائیں۔ ان کا یہ سخت ترین بیان بشار الاسد رجیم کے خاتمے کے فوری بعد سے کرد جنگجوؤں کے ساتھ ترکیہ کی حمایت یافتہ فورسز کے درمیان جاری جھڑپوں کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
شام کے ترکیہ سے جڑے سرحدی علاقے میں موجود کرد جنگجوؤں کو امریکہ کی حمایت ہے اور امریکہ ان کرد جنگجوؤں کو خطے میں داعش کے خلاف اپنے اثاثے کے طور پر قرار دیتا ہے۔ جبکہ نیٹو کا رکن ملک...
تل ابیب (ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق ایران انٹرنیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیل کے سابقہ وزیر دفاع بنی گنتس نے کہا ہے آج اگر اسرائیل نے ایران پر براہ راست حملہ نہیں کیا تو یہ ایک تاریخی غلطی ہوگی۔
سابق وزیر دفاع اور آئی ڈی ایف کے سربراہ گینٹز نے ایران کی پروکسی جنگ کے حوالے دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج اسرائیل کو ایک اسٹراٹیجک موقع مل گیا ہے کہ وہ ایران اور اسکے پروکسیوں کا براہ راست خاتمہ کر دے۔
یاد رہے آج ہی اسرائیلی کی موجودہ وزیر دفاع نے بھی کہا تھا کہ ہم نے حماس ،...
استنبول (ہمگام نیوز) ترکیہ کے وزیرِ داخلہ علی یرلیکایا نے منگل کو بتایا کہ "ھیئۃ تحریر الشام" (ایچ ٹی ایس) کے شام پر قبضے کے بعد سے 25,000 سے زیادہ شامی باشندے ترکیہ سے اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔
ترکیہ تقریباً 30 لاکھ شامی پناہ گزینوں کا گھر ہے جو 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی سے فرار ہو کر یہاں آئے تھے اور جن کی موجودگی صدر رجب طیب ایردوآن کی حکومت کے لیے ایک مسئلہ رہی ہے۔
علی یرلیکایا نے سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کو بتایا، "گذشتہ 15 دنوں میں شام واپس لوٹنے والوں کی تعداد...