دو قابض ممالک پاکستان اور ایران نے بدھ کے روز افغانستان میں مقیم عسکریت پسندوں کے خلاف "متحدہ محاذ" پر کوششوں کو بڑھانے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
ان ممالک نے، جو ایک طویل اور غیر محفوظ سرحد کا اشتراک کرتے ہیں، یہ عزم ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے اسلام آباد کے تین روزہ دورے کے بعد جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کیا۔
اس دورے کا مقصد ان تعلقات کو ٹھیک کرنا تھا جو جنوری میں تناؤ کا شکار ہو گئے تھے جب ہر ایک نے...
لندن (ہمگام نیوز)سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) نے سال 2023ء کے لیے دنیا کے مختلف ممالک کے فوجی اخراجات پر اپنی رپورٹ شائع کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایران نے گذشتہ سال تقریباً 10 ارب 300 ملین ڈالر یعنی تقریباً ملک کی مجموعی پیداوار کا2.1 فیصد دفاع پر خرچ کیا جو کہ جرمنی، فرانس، ترکیہ، اٹلی، آسٹریلیا، نیدرلینڈز اور کینیڈا سے زیادہ ہے۔
ایران میں اس شعبے سے متعلق مختلف اداروں کے تمام فوجی اخراجات کی نگرانی کرنے والی سیپری رپورٹ کے مطابق 2022ء کے مقابلے میں ایرانی فوجی اخراجات کے حجم میں 16 فیصد اضافہ ہوا...
جیسا کہ 2015 میں بڑی طاقتوں کے ساتھ اس کا جوہری معاہدہ کئی سالوں میں ختم ہو گیا ہے، ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو وسعت دی ہے اور اس میں تیزی لائی ہے، جس سے اسے جوہری بم بنانے کے لیے درکار وقت کو کم کر دیا گیا ہے، حالانکہ وہ اس کی خواہش سے انکار کرتا ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک سینئر کمانڈر نے جمعرات کو کہا کہ ایران اسرائیلی دھمکیوں کے درمیان اپنے "جوہری نظریے" پر نظرثانی کر سکتا ہے۔ اگرچہ یہ واضح نہیں تھا کہ اس کا کیا مطلب ہے، اور یہ اصطلاح ان ممالک...
دہائیوں پر محیط کولڈ وار: ایران اور اسرائیل کی علانیہ جنگ میں کیسے تبدیل ہوئی؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایرانی سرزمین پر آج جمعہ کو حملہ کیا۔ یہ واقعہ دو قدیم علاقائی حریفوں کے درمیان براہ راست تصادم کے سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے جو طویل سرد جنگ کے بعد ایک اعلانیہ جنگ میں تبدیل ہوگئی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس سے قبل ایران کی جانب سے 13 اپریل کو اسرائیل پر ڈرون اور میزائل داغنے کا جواب دینے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ تہران نے یہ حملہ دمشق میں ایرانی قونصل خانے...
گذشتہ ہفتے کے روز اسرائیل پر ڈرون اور میزائلوں سے ایرانی حملوں کے بعد تہران اور تل ابیب کے درمیان باہمی خطرات کے درمیان پوری دنیا ممکنہ اسرائیلی ردعمل کا انتظار کر رہی ہے۔
جب کہ اسرائیل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کا ردعمل واضح اور فیصلہ کن ہوگا۔ اس حوالے سے تجزیہ نگار مختلف آراء پیش کررہے ہیں۔ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ اسرائیل وسیع تر جنگ سے گریز کرتے ہوئےتہران کو جواب دے گا۔ کچھ اسرائیل کے جوابی حملے کی تاریخی اور ممکنہ مقامات پر بھی بات کرتے ہیں۔
امریکن نیو لائنز انسٹی ٹیوٹ...