لندن (ھمگام رپورٹ) لندن میں قائم بلوچستان اسٹڈیز سینٹر کے دانشور عبدالستار دشوکی نے رسانک میڈیا کو بتایا کہ ایران نے القدس ساؤتھ ایسٹ بیس کے کمانڈ محمد کرمی جو گزشتہ تیس مہینوں سے بلوچستان کے مسائل کا اہم فیصلہ ساز اھل کار تھے، کو آج بلوچستان کا نیا فوجی گورنر مقرر کیا ہے اس سے ظاہر ہے کہ بلوچستان اس غیر اعلانیہ فوجی حکمرانی سے ایک نئے خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔
واجہ عبدالستار دشوکی کے مطابق محمد کرامی، جنہوں نے سراوان میں ڈیزل کے کاروبار میں بلوچ مزدوروں کے قتل عام میں کلیدی کردار ادا کیا تھا...
زاہدان ( ہمگام نیوز) بروز جمعہ 9 دسمبر کو ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک نئی رپورٹ شائع کی ہے جس میں قابض ایران کی جابر فورسز کے ہاتھوں مارے جانے والے بچوں کی مزید معلومات اور تفصیلات دیکھی جا سکتی ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کے خلاف ایرانیوں کی ملک گیر بغاوت کے آغاز سے لے کر اب تک اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے والے افراد کی کل تعداد میں سے کم از کم 14 فیصد پولیس، سیکیورٹی فورسز کی گولیوں کا نشانہ بنے، یا انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ـ
ایمنسٹی انٹرنیشنل اور...
شال ( ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ کے ہیومین رائٹس ڈیپارٹمنٹ ’پانک‘ کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق نومبر میں پاکستانی فورسز نے 36 افراد کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جبکہ 23 بلوچ فرزندوں کو فورسز کی مختلف کارروائیوں میں قتل کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ مہینے میں پاکستان کے آرمی،ایف سی اور نام نہاد سی ٹی ڈی نے بلوچستان اور سندھ(جیکب آباد) میں بلوچ مہاجرین سمیت 36 افراد کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا -اس مہینے یا اس سے قبل جبری گمشدگی کے شکار14 افراد کو شدید ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد رہا کردیا...
زاھدان ۔۔ ھمگام رپورٹ
ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں 20اگست 2022 سے 4 دسمبر 2022 تک بلوچستان کی مختلف جیلوں میں 70 بلوچوں کو پھانسی دی گئی ہے، ان بے گناہ بلوچوں کو مختلف الزامات کے تحت کنگرو کورٹ کے ججوں کے زریعے پھانسی کی گھاٹ پر چھڑایا گیا ہے
موت پانے والے ان بلوچ قیدیوں کے نام درج ذیل ہیں۔
1 / «معین آتشبار» 20 اگست (سراوان) الزام ، قتل
2 / امید عالیزهی (مجرم نوجوان) و1 ساله 20 اگست (زاهدان) الزام قتل
3 / « مرتضی دهواری» 26 ساله، 20 اگست (زاهدان) الزام، قتل
4 / « عبدالباسط براهویی» ، 23 ساله، 20 اگست...
رپورٹ: آرچن بلوچ
زاھدان (ھمگام رپورٹ) ایران کی پارلیمنٹ اور عدلیہ اس قانون کا جائزہ لے رہے ہیں جس کے تحت خواتین کو سر پر اسکارف پہننا ضرورت ہے، جس نے ملک میں دو ماہ سے زائد عرصے تک خونی مظاہروں کو جنم دیا، سرکاری وکیل نے بتایا کہ قانون میں ترمیم کا مقصد مظاہرین کو خاموش کرنا ہے۔ 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کی پولیس کے ہاتھوں موت کے بعد ایران میں ایک منظم احتجاجی تحریک چل رہے جسے دنیا بہت نزدیک سے دیکھ رہی ہے۔ یاد رہے مہسا امینی کو16 ستمبر میں ایران کی "اخلاقی پولیس" نے...