نیکشہر ( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز 21 فروری بروز منگل ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر گھ/نیکشہر کے چاہان محور میں ایک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں تین بلوچ طلباء جاں بحق ہوئے۔
ان طالب علموں کی شناخت "فرشید رشیدی پور ولد گل محمد، "بہنام رشیدی پور ولد نور محمد اور "بہروند رشیدی پور" کے ناموں سے ہوئی ہیں جو نیکشہر شہر کوراندپ کے رہائشی ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ تینوں طلبہ دیگر طلبہ کے ساتھ اسکول سے گھر واپس آرہے تھے کہ گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی اور ان کی جائے وقوعہ پر موت ہوگئی۔
تعلیمی...
بارکھان میں خاتون سمیت تین افراد کے قتل کے خلاف مری قبائل کے افراد کا کوئٹہ میں میتوں کے ساتھ دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے
دھرنے میں آئے مقررین نے کہا کہ عبدالرحمن کھیتران پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جائے.
انہوں نے کہا بارکھان سانحے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور نجی قید میں موجود دیگر 5 بچوں کو بازیاب کیا جائے.
دوسری جانب بارکھان سانحے پر بلوچ اور پشتون قبائل کے سربراہان کی جانب سے آج شام 5 بجے کوئٹہ میں ایک جرگہ طلب کرلیا ہے.
کوئٹہ (ہمگام نیوز) بروری میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا.
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ کے علاقے بروری، امین آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے نجمی اللہ نامی شخص کو قتل کر دیا جبکہ مسلح افراد فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے
پولس کی جانب سے نعش کو تحویل میں لے کر ہسپتال منتقل کردیا گیا، ضروری کاروائی کے بعد نعش ورثا کے حوالے کر دی گئی.
گوادر (ہمگام نیوز) آمدہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے ساحلی علاقے جیوانی میں آج صبح قابض پاکستانی فوج کو بم حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
حملہ گوادر کے علاقے جیوانی پانوان میں ہوا۔
ہمگام زرائع کے مطابق بم حملے کے نتیجے میں قابض پاکستانی فوج کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایمبولینس بھی جاہ وقوع کی جانب رواں ہوگئی ہے۔
حملے کے بعد قابض پاکستانی فوج کی جانب سے مختلف سمتوں سے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔
زرائع کے مطابق حملے کے فوری بعد ریاستی فورسز نے علاقے کے انٹرنیٹ کو مکمل طور پر بند کی ہے
یاد رہے رواں ماہ...
لندن (ھمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سرکار کے لے پالک سردار عبدالرحمن کیتھران کی جانب سے بلوچ خواتین کو اپنی نجی عقوبت خانوں میں رکھنے ان پر تشدد اور ان کی بے رحمی سے قتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ ایک طرف پاکستانی قابض بلوچ خواتین کو گرفتار کرکے انھیں زدو کوب کرکے غائب کر رہی ہے تو دوسری طرف نام نہاد اور بلوچ معاشرتی اصولوں سے عاری بلوچ سردار بھی پاکستانی قابض کی طرح بلوچ خواتین پر تشدد اور انھیں قتل کر رہے ہیں.
بیان میں مزید کہا...