ہمگام تربیتی سیریز : قسط 2
گزشتہ سے پیوستہ
پنجابی نے تاریخ کی ہر موڑ پر حملہ آوروں کو خوش آمدید کہا ہے، اور ساتھ ہی ان کی دلجوئی بھی کی ہے۔ اس لئے پنجابی نسل کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ انواع و اقسام کی نسلوں پر مشتمل ہے۔ مختلف نسلوں کا خون اس کی رگوں میں دوڑ رہا ہے۔ ڈاہیا اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہتا ہے کہ پنجائی قبائل راجپوت، جاٹ، گوجر اور آہیر وسط ایشیا کے حملہ آوروں کے ساتھ ملاپ کا نتیجہ ہیں۔ چونکہ پنجابی نے ان بیرونی حملہ آوروں کو...
ہمگام تربیتی سیریز : قسط 1
زمانہ جاہلیت میں مظلوم اقوام کی زمین پر قبضہ کرنے والے جابر اقوام و حُکمران انہیں بڑی آسانی سے یہ یقین دلانے میں کامیاب ہوجاتے تھے کہ وہ خُدا یا دیوتاؤں کے بھیجے ہوئے عقلمند اور قابل حُکمران و قاصد ہیں، اور خُدا یا دیوتاؤں کے حُکم سے ان پر مسلط ہوئے ہیں۔ اس سے ان کا مقصد یہ ہوتا کہ محکوم و مظلوم اقوام کے افراد خُدا یا دیوتاؤں کے خلاف انہیں چیلنج نہ کریں۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ محکوم اقوام کو اس ڈرامے کی سمجھ آتی گئی۔ اور خدا یا دیوتاؤں...
ہمگام اداریہ
سویت یونین (موجودہ روس) نے چالیس سال قبل افغانستان پر اپنے مسلح لاؤ لشکر کے ساتھ حملہ کردیا۔ جنگی جہاز، گڑگڑاتے ٹینک اور دیوہیکل توپ خانے افغانستان کی ہر گلی کوچے اور مختلف شہروں کے مرکزی شاہراوں کو چیرتے ہوئے افغان وطن کے کونے کونے میں پھیل گئے، چپے چپے پر روسی فوجیوں نے پیش قدمی کے لیے آگ و آہن برسانا شروع کردیا۔
جنگ شروع ہوتے ہی پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کے کانوں میں خطرے کی گھنٹی بجنا شروع ہوگئی ۔ پنجاب کے ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی کیونکہ ان کے مطابق اگر روس یوں ہی...
ایران میں داخلی امن عامہ اور سیاسی و معاشی بحران تیزی سے بگڑ رہی ہے، محتاط اندازے کے مطابق جاری مظاہروں کے دوران ایرانی فورسز کی فائرنگ سے دو سو کے قریب مظاہرین ہلاک ، 3 ہزار زخمی اور ایک ہزار کے لگ بھگ گرفتار ہوئے.
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ مصدقہ اطلاعات ہیں کہ گذشتہ جمعے سے ایران میں جاری مظاہروں میں اب تک کم از کم 106 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سو شہروں میں بیک وقت مظاہرے ہورہے ہیں مظاہروں کا دائرہ کار تیزی سے دوسرے علاقوں تک پھیلتی جارہی ہے۔
ایران کے صدر حسن روحانی کا...
ہمگام اداریہ :
ایسا ممکن نہیں کہ جن عظیم بلوچ بیٹوں، بیٹیوں بچوں اور بزرگوں نے اپنی جان و مال، اپنا سب کچھ اس دھرتی کے لیے لٹا دیا ہے ہم ان کی قربانیوں کو یاد کرتے ، کرتے اکتا جائیں گے یا ہر دن ہر ماہ تعزیتی ریفرنسز منعقد کرنے کا وسیلہ نہیں رکھتے۔ جن ہزاروں بلوچوں نے صدیوں سے اپنی وطن کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں ان کو دن رات چوبیس گھنٹے بیٹھ کر بھی تواتر کے ساتھ یاد کریں تب بھی کم ہے۔ جنہوں نے اپنی وطن کے لیے جان کی بازی لگائی ہے وہ...