شال (ہمگام نیوز)اظہار یکجہتی کرنے والوں میں مستونگ سے بی ایس او کے مرکزی جنرل سیکرٹری صمند بلوچ زونل صدر کبیر بلوچ اور پشتون خواہ نیشنل عوامی پارٹی کے خواتین ونگ نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔
وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ سیاست ہر کسی کے بس کی بات نہیں ایک ہی دن میں عرش سے فرش پر گرایا جا سکتا ہے ۔ اس گیم کے بازی گر کو دگنے پیسوں کا لالچ دے کر ایک اور گیم پر مجبور کرتا ہے۔
ہماری سیاست لالچ اور تکبر سے بھری پڑی ہے پیسوں کی خاطر...
شال (ہمگام نیوز) نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان نے اللہ داد بلوچ کی شہادت پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ گز شتہ چند ماہ سے تربت و پنجگور میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات شدت اختیار کر رہے ہیں۔ ان کے پیچھے وھی عناصر ہیں جس پر ریاستی اداروں نے ایک عرصے سے اپنا دست شفقت انکے سروں پر رکھ کر پرورش کررہا ہے۔
کچھ دن پہلے بھی تربت میں ساچان پبلک اسکول کے ڈائریکٹر شریف ذاکر کے گھر پر بم دھماکہ اور فائرنگ کراکے پورے علاقے کو دہشت زدہ کیا گیا. اسی تسلسل میں دو دن کے بعد شریف...
خاران (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار دو بھائیوں حضرت علی سیاپاد اور مبارک سیاپاد کے لواحقین کی جانب سے گزشتہ روز شٹرڈاون ہڑتال کی کال دی گئی تھی جسکا سیاپاد قومی اتحاد نے حمایت کیا تھا۔ آج بروز 6 فروری کو خاران میں شٹرڈاون ہڑتال ہے جبکہ لواحقین کی جانب سے ریڈ زون پر دھرنا جاری ہے۔
ریڈ زون میں جاری دھرنے میں آج خاران کے تمام مکاتب فکر نے شرکت کی ہے۔ دھرنے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنان نے بھی شرکت کی ہے۔ بی وائی سی خاران کے فیسبک ہینڈل سے...
خضدار (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات تقریباً 2 بجے، سرکاری سرپرستی میں پلنے والے سردار ثناء اللہ زہری کے نائب، رحیم بخش، نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے خواتین کو جبری طور پر اغوا کر لیا۔ اس ظلم کے خلاف متاثرہ خاندان نے صبح 4 بجے خضدار کے مقام سنی سبزی منڈی میں مین آر سی ڈی روڈ کو بلاک کر دیا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی خضدار زون اس غیر انسانی اور ظالمانہ اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے خاندان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتی ہے۔ ہم مطالبہ...
اکتیس جنوری کی رات بلوچ لبریشن آرمی نے قلات کے علاقے منگوچر میں واقع قابض پاکستانی آرمی کے کیمپ پر شدید اور منظم نوعیت کا حملہ کرتے ہوئے پورے علاقے کو تقریباً نو گھنٹے سے زائد عرصے تک اپنے کنٹرول میں رکھا۔
جھڑپیں شروع ہونے کے بعد علاقائی ذرائع سے آنے والی اطلاعات کے مطابق قلات منگوچر کے تمام داخلی و خارجی راستے بی ایل اے کے کنٹرول میں رہے اور وہاں پر زمینی آمد و رفت کاسلسلہ بی ایل اے کے رحم و کرم پر رہا اور تمام آتے جاتے گاڑیوں کی نہ صرف تلاشی لی گئی بلکہ اس...