ہمگام نیوز ڈیسک: ڈالبندان میں بلوچ یکجتی کمیٹی (بی وائی سی) کا جلسہ جاری ہے، جس میں رکاوٹوں کے باوجود کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہو چکی ہے۔
بی وائی سی کے قائدین کے جلسے سے خطاب کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، ڈاکٹر صحبیحہ بلوچ، شاہ جی صبغت اللہ، اور سمی دین اسٹیج پر موجود ہیں۔
رکاوٹوں کے باوجود بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لوگ جلسہ گاہ پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز قابض پاکستانی اور قابض ایرانی فورسز نے اس قومی اجتماع کو مختلف حربوں سے ناکام بنانے کی کوشش کی...
ہمگام نیوز ( تفتان) مقبوضہ بلوچستان سے آمدہ اطلاعات کے مطابق گولڈ استھ لائن پر کھڑی کی ہوئی غیر فطری سرحد پر قابض ایران و پاکستانی فورسز کے طرف ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے بلوچوں ڈالبندین میں والی بلوچ نسل کشی کی یادگاری دن کے موقع پر ہونے والی راجی مچی میں شرکت کرنے سے روکا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ حقیقی بلوچ آزادی پسند پارٹیاں بلوچستان کو ایک ہی اکائی مانتی ہیں اور وہ چاہے انگریز سامراج کی طرف سے کھینچی ہوئی لکیر کے کسی بھی جانب رہتے ہوں وہ ہمیشہ متحدہ بلوچستان کی دکھ درد اور ایرانی و پاکستانی...
جب سے بلوچستان کے سرزمین کو انگریز سامراج نے مختلف انتظامی حیلے بہانوں سے تقسیم کیا ہے تب سے بلوچ کسی نہ کسی طرح سے اس غیر فطری اور بلوچ قومی منشا کے برعکس ہونے والی سرحدی تقسیم و بندربانٹ کے خلاف مزاحم ہے۔ انیس سو انتیس میں برطانوی بادشاہت نے گولڈاسمتھ لائن کھینچ کر بلوچ سرزمین کو دو واضح حصوں میں تقسیم کردیا، بلوچ چونکہ اس وقت انتظامی و سیاسی حوالے سے کمزور تھے اس لیے انگریز سامراج کے خلاف ایک مکمل اور بھر پور مزاحمت نہ کرسکے لیکن جتنی علاقائی تحریکیں خاص کر برٹش انڈیا میں انگریز...
شال (ہمگام نیوز) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء صبغت اللہ شاہ جی نے سماجی رابطے کی ماہیکرو بلاگنگ ساہٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دنیا میں عوامی انقلاب ہمیشہ مقتدرہ قوتوں کے لئے خوف کا سبب بنی ہیں جنہیں پست کرنے کے لیے ریاست ہر قسم کے حربے استعمال کرتی رہی ہے۔ 25 جنوری کو منعقد ہونے والے بلوچ راجی مچی کی راہ میں ڈالی گئی رکاوٹیں اسی ریاستی خوف کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس سر زمین سے نکالے جانے والے معدنیات کی نمائش پوری دنیا میں کی جارہی ہے اور...
کیف (ہمگام نیوز) روس نے یوکرین کے شہر زاپوریزیہ کو نشانہ بنایا ہے ڈرونز اور میزائلوں سے کیے جانے والے اس حملے میں توانائی کی ایک تنصیب کو تباہ کر دیا گیا ۔
بتایا گیا ہے کہ بڑی تعداد میں عمارتوں کو نقصان پہنچا جبکہ 20 ہزار سے زائد افراد بجلی سے محروم ہو گئے۔
اس حملے میں ایک شخص ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے تھے۔
روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس نے روس کے شہر خارکیف کے ایک گاؤں پر قبضہ کر لیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کے 114 ڈرونز کو مار گرایا گیا۔
دوسری جانب...