(ہمگام نیوز)
بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے کیچ دھمگ میں ریاستی فورسز کی سول آبادیوں پر جارحیت کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی فورسز نے شہرک کے کہی قصبوں میں گھیراؤ کر کے خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ باپ بیٹے سمیت چار افراد کو اغوا کیا،مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ ماسٹر لیاقت کو انکے بیٹے آزاد بلوچ کے ساتھ فورسز نے اغوا کیا اورشفیق بلوچ،محمد خان بلوچ کو بھی شہرک کے قصبے سے فورسز نے اغوا کرنے کے ساتھ گھروں میں لوٹ مار کی،ریاستی فورسز کی سول آبادیوں پر حملے معمول...
کوئٹہ(ہمگام نیوز)
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے سےکورٹی فورسز کے تین اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کیچ کے علاقے شہرک میں پہاڑی پر واقع فورسز کے اےک مورچے میں گزشتہ رات باردوی سرنگ نصب کیا جب علی الصبح فورسز کے چار اہلکار مورچے میں داخل ہوئے تو دھماکہ سے تین اہلکار ہلاک ایک شدید زخمی ہوا۔یہ بات انہوںنے نامعلوم مقام سے جمعرات کو سیٹلائٹ ٹیلی فون پر این این آئی کو بتائی ۔ترجمان نے مزید کہاکہ سرزمین کی آزادی تک قابض رےاستی فورسز پر حملے جاری رہیں گے۔
(ہمگام نیوز) تازہ ترین اطلاع کے مطابق قلات نوشکی و سوراب میں بڑی تعداد میں پاکستان فوج کی نفری جمع ہورہی ہے جس سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ان علاقوں میں بڑے پیمانے کی فوجی کارروائی کی تیاری کی جاچکی ہے ، ساتھ گذشتہ دو دن سے قلات و نوشکی کی درمیانی پہاڑی سلسلوں میں پاکستان فوج کی جاسوس طیاروں کی پرواز بھی ہورہی ہے ۔
کوئٹہ ( ہمگام نیوز)لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 1730دن ہوگئے لاپتہ بلوچ اسیران شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں اظہار یکجہتی کرنیوالوں میں نیشنل پارٹی کے سینئر عہدیدار میر لیاقت شاہوانی بلوچ نے اپنے وفد کے ساتھ لاپتہ افراد شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کی اور بھر پور تعاون کا یقین دلایا اور انہوں نے کہاکہ ایک بار پھر دہرانے کی ضرورت ہے کہ اس سارے جھگڑے میں حکومت پاکستان کے بارے میں خوش فہمی نہیں ہونی چاہیے ایسا نہیں ہے کہ چین کو پاکستان میں آنے کی کھلی چھٹی دینے سے اس...
کوئٹہ ( ہمگام نیوز)نبیل بلوچ کے اہل خانہ کی جانب سے بارہویں دن بھی علامتی بھوک ہڑتال کی گئی آج وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کیمپ کا دورہ کیا انہوں نے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں گذشتہ بارہ سالوں سے 18ہزار سے زائد بلوچوں کو ایجنسیوں نے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے اور تین ہزار سے زائد مسخ شدہ لاشیں سڑکوں اور پہاڑوں پر پھینکی گئی ہے اب بلوچستان کے بعد کراچی اور سندھ سے بھی بلوچ طالب علموں اور نوجوانوں کو ایجنسیاں گرفتار کرکے ٹارچر...