اقوام متحدہ نے قوموں کی نسل کشی کے خلاف پہلا معاہدہ 1948 کے کنونشن میں کیااور اب تک 146 ممالک اس کی توثیق کر چکے ہیں جو جنگ اور امن کے وقت نسل کشی کی کارروائیوں کو روکنے اور سزا دینے کے عزم کا اظہار کرتی ہے۔
یوگوسلاویہ اور روانڈا کے لیے اقوام متحدہ کے ٹربیونلز کے ساتھ ساتھ کمبوڈیا میں اقوام متحدہ کی حمایت سے بننے والی عدالتوں نے نسل کشی کے مرتکب افراد کو نوٹس دیا ہے کہ اس طرح کے جرائم مزید برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
سنہ 1948 کے انسانی حقوق کے اعلامیے میں اس بات کو...
اگر ایران کے حوالے سے عالمی اور علاقائی قوتوں کے پاس کوئی گیم پلان ہے تو بلوچ عوام کیلئے یہ ایک شرف کا مقام ہے کہ ایران کے زیر قبضہ محکوم اقوام نے بلوچ عوامی نمائندہ پارٹی فری بلوچستان موومنٹ کو یہمنڈیٹ دیا ہے کہ وہ ایک متفقہ روڈ میپ عوام کے سامنے لائے جس پر ایران میں تمام محکوم اقوام حق خود ارادیت بشمول علیحدگی کی روڈمیپ Democratic Transitional Plan For Iran پرمتفق ہوکرمشترکہ جہدوجہد کرنے پرمتفق ہوئے ہیں۔ مگر بی این ایم کی قیادت کو یہ بات ہضم نہیں ہوا اور وہی پرانی منتروں کو پھر سے...
لوگوں کو تباہ کرنے کا سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ ان کی تاریخ کے بارے میں ان کی اپنی سمجھ کو جھٹلایا جائے۔
یہ قول جارج آرویل کے فلسفیانہ نقطہ نظربند کو بیان کرتا ہے کہ کسی قوم کی تباہی کے لیے اس کی تاریخ، شناخت، اور ثقافت کو مسخ کرنا یا مٹا دینا سب سے مؤثر ہتھیار ہے۔
بلوچستان کی تاریخ اس قول کی زندہ مثال ہے، جہاں قابض ریاستوں ایران اور پاکستان نے منظم طریقے سے بلوچ قوم کی تاریخ کو جھٹلانے اور ان کے تشخص کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔
بلوچستان کی مختصر تاریخی جھلک:
بلوچستان...
بلوچ قوم کی تاریخ قربانیوں، جدو جہد اور آزادی کے خواب سے عبارت ہے۔ اس طویل جدو جہد میں جو نام نمایاں رہتا ہے، وہ سنگت حیربیار مری کا ہے۔ ایک ایسا رہنما جس نے اپنی زندگی بلوچستان کی آزادی کے لیے وقف کی۔ وہ ہمیشہ اپنے اصولی مؤقف پر ڈٹے رہے اور قابض ریاستوں کے ظلم و جبر کے خلاف بلوچ قوم کی رہنمائی کی۔
بلوچ قوم پر قابض ریاستوں کا ظلم
بلوچستان، جو تاریخی طور پر ایک آزاد خطہ رہا ہے، 1948 میں پاکستان کے زبردستی الحاق کا شکار ہوا۔ پاکستان نے اپنے تسلط کے بعد بلوچ قوم کو...
جب برطانوی راج نے ہندوستان پر اپنا قبضہ مضبوط کیا، تو اس وقت ہندوستان کی آبادی دنیا کی سب سے زیادہ آبادیوں میں سے ایک تھی۔ اس کے برعکس، برطانیہ کی آبادی بہت کم تھی۔ ہندوستان اور برطانیہ کی آبادی کے اعداد و شمار اور ان کے تاریخی پس منظر پر تفصیل سے نظر ڈالنا اہم ہے تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ برطانیہ کی ایک چھوٹی سی آبادی نے کس طرح ہندوستان جیسے وسیع اور گنجان آباد ملک پر اپنی حکمرانی قائم کی۔
ہندوستان کی آبادی 18ویں صدی کے وسط میں تقریباً 1757 کے قریب 19 سے 20 کروڑ...