جمعه, جنوري 31, 2025

آرٹیکلز

تازہ ترین

عشقِ گلزمین اور شہداء کی عظیم قربانیاں۔امیر جان

وطن سے محبت ایک ایسی فطری جذبہ ہے جو ہر انسان کے دل میں قدرتی طور پر موجود ہوتا ہے۔ یہ وہ عظیم احساس ہے جو ایک انسان کو اپنی سرزمین، اپنی مٹی، اپنی ثقافت اور اپنی قوم کے ساتھ جوڑے رکھتا ہے۔ وطن سے محبت ایک ایسا رشتہ ہے جو خُونی رشتوں کی طرح گہرا اور طاقتور ہوتا ہے۔ اس میں قوم کے لیے قربانیاں دینے کا جذبہ، اس کی آزادی کے لیے جدو جہد اور اس کی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش شامل ہوتی ہے۔ جب ہم سرزمین کی خوبصورتی کا ذکر کرتے ہیں تو یہ...

انقلاب کے نام پر مظلوم عوام کے لیے اقتدار میں آنے والے حکمران، کچھ تاریخی حقائق۔ آرچن بلوچ

بیسویں صدی میں کیوبا، چین، شمالی کوریا، ایران، سوویت یونین، کمبوڈیا، ویتنام، شام، لیبیا اور عراق جیسے ممالک میں انقلابی جماعتیں عوامی فلاح و بہبود کے نام پر اقتدار میں آئیں۔ ان تحریکوں نے استحصالی حکومتوں کے خاتمے، معاشرتی مساوات اور غربت کا خاتمہ کرنے کے وعدے کیے۔ لیکن اقتدار میں آنے کے بعد ان جماعتوں نے جمہوری اصولوں کو پس پشت ڈال دیا، اور ان کی حکومتیں آمرانہ اور خاندانی بادشاہتوں کی صورت اختیار کر گئیں۔ یہاں ہم ان تحریکوں کے عروج کے اسباب اور ان کے آمرانہ طرز حکومت کی وجوہات پر روشنی ڈالیں گے۔ یہ انقلابی تحریکیں...

گوریلا جنگ اور بلوچ قوم کے گمنام ہیروز۔ بی بلوچ

گوریلا جنگ کا تصور دنیا کی تاریخ میں بہت پرانا ہے۔ یہ ایک ایسی جنگی حکمت عملی ہے جس میں معمولی وسائل کے ساتھ طاقتور دشمن کو شکست دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔ گوریلا جنگ کا ایک اہم اصول ہے گمنامی۔ ایک گوریلا جنگجو کے لئے گمنامی، ناپیدگی، اور پس پردہ رہنا ہی اصل طاقت ہے۔ یہ گمنامی ہی ہے جو ایک گوریلا کو طاقتور بناتی ہے اور اسے اپنے دشمن کے لئے ایک پہچان میں نہ آنے والا خطرہ بناتی ہے۔گوریلا جنگ کی بنیاد ایسی حکمت عملیوں پر رکھی گئی ہے جو محدود وسائل اور محدود افراد...

آزادی کے خواب اور محبت کی سرگوشیاں۔ (ایک سپاہی کا خط) ہیبتان

اے میرے ہمسفر! یہ جنگ، جو بلوچستان کی آزادی کے لیے لڑی جا رہی ہے، میرے دل و جان کا خواب ہے،جس کے لیے ہزاروں نوجوان شہید ہوئے اور ہزاروں سرد راتوں میں پہاڑوں کی چوٹیوں پر مورچہ زن ہیں۔ میں بھی اسی جنگ کا ایک گوریلا سپاہی ہوں۔ ہم اپنے وطن(بلوچستان) کی آزادی، اپنی شناخت، اور اپنے حق کے لیے ایران اور پاکستان کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ آپ کا پیغام ملا جس میں آپ نے پوچھا کہ انتظار کب ختم ہوگی ، تم کب لوٹ کر آءو گے؟ تو جان لو کہ جب ہم اس طویل، سخت اور بے رحم...

غلط پالیسیاں، ممکنہ خدشے اور یارباشوں کی ایموشنل بلیک میلنگ کے حربے۔ رزاک بلوچ

کچھ تمہیدی جملے اور پھر پوری بات!!! پہرہ لگانے کو طنزیہ پیرایہ میں بیان کرنے کوشش کی گئی، لیکن یہ بات ہم واضح کردیتے ہیں کہ تم انفرادی یا شخصی زندگی میں کون ہو، کیا ہو، کیا کرتے ہو، کیسے رہتے ہو اور کیا شوق رکھتے ہو، اس پر اگر کبھی پہرہ لگا دیکھا تو ضرور ہم کو ٹوکئیے، ہم پر طنز کیجئے اور کہہ دیجئیے کہ تم ہمارے اوپر پہرہ لگا بیٹھے ہو اور یقیناً پھر ہم اپنی درستگی کا کچھ سامان بھی کرلیں گے، لیکن ہم یہ بات پہلے بھی بغیر کسی لگی لپٹی کے اپنی تحاریر میں...