سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںآرامکو تنصیبات پر حملہ، سعودی عرب میں آج ایک اہم پریس کانفرنس...

آرامکو تنصیبات پر حملہ، سعودی عرب میں آج ایک اہم پریس کانفرنس ہوگی

ریاض (ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے اپنی تیل کمپنی آرامکو تنصیبات پر ایرانی حمایت یافتہ شیعہ حوثیوں کی جانب سے حملہ بارے سعودی وزارت دفاع نے تازہ ترین ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئل تنصیبات پر حملوں سے متعلق آج سعودی عرب میں اہم پریس کانفرنس کی جائے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پریس کانفرنس میں حملے میں استعمال ہونے والے ایران کے ہتھیار دکھائے جائیں گے۔ پریس کانفرنس مقامی وقت کے مطابق شام کو ہوگی۔واضح رہے کہ سعودی عرب کے شہر بعقیق میں واقع آئل فیلڈ پر ہفتے کی صبح ڈرون طیاروں سے حملہ کیا گیاتھا۔ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ ایران کی طرف سے لاحق خطرات سے صرف سعودی عرب کو ہی خطرہ نہیں بلکہ پورا خطہ اور عالمی امن و سلامتی ایران کی وجہ سے خطرے میں ہے. سعودی عرب نشریاتی ادارے کے مطابق ولی عہد نے ان خیالات کا اظہار امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر سے ٹیلیفون پر گفتگو میں کیا.مسٹر ایسپر نے شہزادہ محمد بن سلمان کو ٹیلیفون کیا اور ان سے آرامکو حملوں اور اس کے بعد پیدا ہونےو الی صورت حال بارے تبادلہ خیال کیا‘امریکی وزیر دفاع نے بعقیق اور خریص میں تیل کی دو تنصیبات پر حالیہ حملوں کے بارے میں امریکی موقف سے آگاہ کیا اور ان حملوں کے ذمہ داروں سے نمٹنے کے لیے سعودی قیادت کو ہرممکن تعاون کا یقین دلایا‘ امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ آرامکو حملوں کے ذمہ داروں سے نمٹنے کے لیے ہمارے پاس تمام آپشن کھلے ہیں.
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ایرانی دھمکیوں کا ہدف نہ صرف سعودی عرب ہے بلکہ ایران مشرق وسطی اور پوری دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ اور ناسور بن چکا ہے.دوسری جانب امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے ٹویٹر پر کہا کہ انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے آرامکو کی تیل کی دو تنصیبات پر تازہ ترین حملے کے بارے میں بات کی ہے. امریکی وزیردفاع نے کہا کہ ایران کی طرف سے تخریب کاری کا نشانہ بننے والے عالمی نظام کے دفاع کے لیے امریکا اپنے تمام اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا.
انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر اعلی عہدیداروں کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وائٹ ہاﺅس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا ہے جس میں آرامکو حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پرغور کیا گیا. امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ میں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور عراقی وزیر دفاع نجاح الشمری کے ساتھ سعودی تیل کی تنصیبات پر حالیہ حملوں کے بارے میں بات کی ہے. خیال رہے کہ ہفتے کے روز سعودی عرب کے شہروں بعقیق اور خریص میں تیل کی دو تنصیبات پر ڈرون طیاروں کی مدد سے کیے گئے حملوں سے آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے نتیجے میں تیل کی رسد بھی متاثر ہوئی ہے.

یہ بھی پڑھیں

فیچرز