Homeخبریںاستنبول ( ہمگام نیوز ) جمہوریہ ترکیہ کی پولیس نے اطلاع دی...

استنبول ( ہمگام نیوز ) جمہوریہ ترکیہ کی پولیس نے اطلاع دی ہے کہ استنبول کی مشہور شاہراہِ استقلال پر شامی کردعورت نے بم نصب کیا تھا۔اتوار کو اس بم کے دھماکے کے نتیجے میں چھے افراد ہلاک اور کم سے کم پچاس زخمی ہو گئے تھے۔ ترک پولیس نے کہا ہے کہ اس شامی عورت کو وسطی استنبول میں بم نصب کرنے کے الزام میں گرفتارکرلیا گیا ہے۔اس نے مسلح افراد کے ساتھ مل کردہشت گردی کی کارروائی انجام دی تھی۔ ترکیہ کے ایک نجی ٹی وی چینل این ٹی وی نے پولیس کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ گرفتار عورت شامی شہری ہے۔اس نے مبیّنہ طور پراعتراف کیا کہ اسے کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی جانب سے ایک حکم نامہ موصول ہوا تھا۔ ترکیہ کے جنوب مشرقی علاقے میں سکیورٹی فورسز کے خلاف برسرپیکار پی کے کے کو انقرہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے اور اس کا نام عالمی دہشت گردگروپوں کی فہرست میں شامل ہے۔ اطلاعات کے مطابق استنبول میں بم دھماکا کرنے والی اس عورت کا نام احلام البشیر ہے۔اس نے پولیس کے روبرو ابتدائی بیان میں اعتراف کیا کہ اسے پی کے کے نے فوجی تربیت دی تھی۔ وہ اس بم حملے کے لیے شام کے قصبےعفرین اورسرحدی صوبہ ادلب کے راستے غیر قانونی طور پر ترکیہ کے سرحدی علاقے میں داخل ہوئی تھی۔

استنبول ( ہمگام نیوز ) جمہوریہ ترکیہ کی پولیس نے اطلاع دی ہے کہ استنبول کی مشہور شاہراہِ استقلال پر شامی کردعورت نے بم نصب کیا تھا۔اتوار کو اس بم کے دھماکے کے نتیجے میں چھے افراد ہلاک اور کم سے کم پچاس زخمی ہو گئے تھے۔

 

ترک پولیس نے کہا ہے کہ اس شامی عورت کو وسطی استنبول میں بم نصب کرنے کے الزام میں گرفتارکرلیا گیا ہے۔اس نے مسلح افراد کے ساتھ مل کردہشت گردی کی کارروائی انجام دی تھی۔

 

ترکیہ کے ایک نجی ٹی وی چینل این ٹی وی نے پولیس کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ گرفتار عورت شامی شہری ہے۔اس نے مبیّنہ طور پراعتراف کیا کہ اسے کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی جانب سے ایک حکم نامہ موصول ہوا تھا۔

 

ترکیہ کے جنوب مشرقی علاقے میں سکیورٹی فورسز کے خلاف برسرپیکار پی کے کے کو انقرہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے اور اس کا نام عالمی دہشت گردگروپوں کی فہرست میں شامل ہے۔

 

اطلاعات کے مطابق استنبول میں بم دھماکا کرنے والی اس عورت کا نام احلام البشیر ہے۔اس نے پولیس کے روبرو ابتدائی بیان میں اعتراف کیا کہ اسے پی کے کے نے فوجی تربیت دی تھی۔ وہ اس بم حملے کے لیے شام کے قصبےعفرین اورسرحدی صوبہ ادلب کے راستے غیر قانونی طور پر ترکیہ کے سرحدی علاقے میں داخل ہوئی تھی۔

 

Exit mobile version