کابل ( ہمگام نیوز)فغانستان کےصوبے ہلمند میں ضلع سنگین کے پولیس ہیڈکوارٹر پر قبضے کے لیے طالبان جنگجوؤں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔پولیس کمانڈر محمد داؤد نے سیٹلائٹ فون کے ذریعے بی بی سی کو بتایا کہ وہ طالبان جنگجو میں گھر چکے ہیں اور انھیں فوری طور پر کمک کی ضرورت ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ اگر مدد نہیں پہنچی تو وہ زیادہ دیر تک حملہ آوروں کو نہیں روک سکتے کیونکہ ان کے پاس گولہ بارود ختم ہو رہا ہے۔دوسری جانب ہلمند کے گورنر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پورا ہلمند صوبہ طالبان کے قبضے میں جا سکتا ہے۔کمانڈر داؤد نے بی بی سی کے محفوظ زبیدہ کو بتایا کہ بازار بند ہیں۔ہم دو دنوں سے محصور ہیں۔ ہمارے اردگرد ہلاک شدگان اور زخمی لوگ پڑے ہیں۔ ہم نے دو دنوں سے کچھ نہیں کھایا ہے۔ اگر اگلے گھنٹے تک مدد نہیں پہنچتی ہے تو ہمارے فوجیوں کو زندہ پکڑ لیا جائے گا۔انھوں نے مزید کہا: پولیس ہیڈکوارٹر ہی ابھی ہمارے قبضے میں ہے اور ہمارے ساتھ نیشنل آرمی کے فوجی ہیں۔ ضلعی دفتر اور انٹلیجنس ڈائرکٹریٹ دشمنوں کے قبضے میں چلا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سنگین صلع پہ قبضہ کرنے سے طالبان شدت پسندوں نے اہم دفاعی علاقے موسی اور بلوچستان کی سرحد سے متصل ضلع خانشین پہ بھی قبضہ کیا ہے اور افغان حکام کے مطابق صوبہ ہلمند کی 13 اضلاع میں اب تک 9ضلعوں پہ طالبان شدت پسندوں نے قبضہ کیا ہے