کابل (ہمگام نیوزڈیسک) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے کہا ہے کہ امریکا کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افغانستان سے متعلق اس بیان پر وضاحت کرنی چاہیے، جس میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ باآسانی جنگ جیت سکتے ہیں لیکن وہ ’ایک کروڑ انسانوں کو قتل نہیں‘ کرنا چاہتے۔ ,,امریکی صدر کے بیان پر افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’اسلامی جمہوریہ افغانستان کی حکومت امریکی صدر کے پاکستانی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران اظہار کیے گئے خیالات پر سفارتی ذرائع اور چینلز کے ذریعے وضاحت کا مطالبہ کرتی ہے‘۔
یاد رہے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان، افغانستان سے امریکا کو ’نکالنے‘ کے لیے مدد کرے گا اور واشنگٹن و اسلام آباد کے درمیان تعقلات میں ’زبردست صلاحیت‘ موجود ہے.امریکی صدر کے ان بیانات نے افغانستان میں غم و غصہ کی لہر بڑھا دیا ہے، جہاں جنگ زدہ اور پریشان آبادی پہلے ہی امریکی فوج کے انخلا سے متعلق پریشان ہیں کہ آیا وہ دوبارہ طالبان حکومت اور خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات میں کچھ حیران کن بیانات دیے تھے ، جس میں ایک بیان یہ بھی شامل تھا کہ ان کے پاس افغان تنازع کے جلد حل کے لیے منصوبے تھے لیکن اس سے یہ ملک ’صفحہ ہستی سے‘ مٹ جاتا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ افغانستان ’ختم ہوجائے گا اور یہ واقعی 10 دن میں ختم ہوجائے گا‘ لیکن ’میں اس راستے پر جانا نہیں چاہتا‘ اور لاکھوں لوگوں کو قتل نہیں کرنا چاہتا۔تاہم صدر اشرف غنی نے امریکا کی جانب سے طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات کو مسلسل درکنار کرنے پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
افغان صدر کے بیان میں کہا گیا ’افغان حکومت ملک میں قیام امن کے لیے امریکی کوششوں کی حمایت کر رہی ہے تاہم حکومت یہ سمجھتی ہے کہ غیرملکی سربراہان مملکت افغان قیادت کی غیرموجودگی میں افغانستان کی قسمت کے فیصلے کا تعین نہیں کرسکتی‘۔