پنجشنبه, اپریل 24, 2025
Homeخبریںافغان نائب صدر رشید دوستم قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے4...

افغان نائب صدر رشید دوستم قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے4 سیکورٹی گارڈ جانبحق

کابل(ہمگام نیوزڈیسک) بین الاقومی میڈیا رپورٹس کے مطابق عبدالرشید دوستم پر یہ دوسرا حملہ تھا جس میں ان کی جان محفوظ رہی ہے ،اس سے قبل 2017 ء میں کابل ائیر پورٹ پر خود کش حملے میں وہ محفوظ رہے تھے جبکہ دیگر 10 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے ۔

افغان نائب صدر ،طالبان مخالف ازبک کمانڈر ہیں،ان کے قافلے پر صوبے بلخ میں حملہ کیا گیا جس میں گارڈ ہلاک اور دیگر محافظ زخمی ہوگئے تاہم نائب صدر محفوظ رہے ۔

عبدالرشید دوستم نے اس سے قبل ایک اجتماع سے خطاب میں کہاتھاکہ اگر مجھے مکمل اختیار اور موقع دیا جائے تو شمالی افغانستان سے محض 6 ماہ کے دوران طالبان کا خاتمہ کردوں۔

طالبان مخالف کمانڈر عبد الرشید دوستم افغان وار میں شہرت کی بلندیوں تک پہنچے اور طالبان حکومت کے قائم ہونے کے بعد ملک سےباہر چلے گئے تھے۔

نائن الیون کے بعد امریکا کی حمایت یافتہ حکومت بننے کے بعد واپس آئے، لیکن مقدمات کے باعث ملک چھوڑ کر واپس چلے گئے۔

وہ جلا وطنی ختم کر کے2018 میں ترکی سے کابل پہنچنے والے افغان وار کمانڈر عبد الرشید دوستم کو افغانستان کا پہلا نائب صدر مقرر کیا گیا تھا وہ چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں اور ان کی انتخابی مہم کا حصہ بھی ہیں۔

عبد الرشید دوستم کو 2001 میں 2 ہزار سے زائد طالبان قیدیوں کے قتل عام اور شدید جنگی نوعیت کے الزامات کا سامنا رہا ہے۔دوستم کی جنبش پارٹی کے ترجمان بشیر احمد تینج نے کہا ہے کہ نائب صدر کے قافلے پر شمالی افغانستان میں ایک مرکزی شاہراہ پر حملہ کیا گیا ہے۔وہ اس وقت صوبہ بلخ میں واقع شہر مزار شریف سے صوبہ جوزجان کی جانب جا رہے تھے۔

ترجمان نے حملے میں ان کے ایک محافظ کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ دو محافظ زخمی ہوگئے ہیں ۔وہ اس حملے کی منصوبہ بندی سے آگاہ تھے اور انھوں نےا س کے باوجود سفر جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹر پر انگریزی اور پشتو زبانوں میں جاری کردہ ایک مختصر بیان میں اس قاتلانہ حملے کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’جنرل دوستم کے قافلے پر بلخ اور جوزجان کے درمیان واقع مرکزی شاہراہ پر ہفتے کو بعد از دوپہر ضلع چہار بولک میں حملہ کیا گیا تھا۔اس کے نتیجے میں ایک گاڑی اور ایک پک اپ ٹرک تباہ ہوگیا ہے،

یہ بھی پڑھیں

فیچرز