کوئٹہ(ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستان آرمی کی جانب سے ریاستی ظلم و بربریت جاری ہے۔ اقوام عالم پاکستان کے ان ریاستی مظالم کے خلاف موثر آواز اٹھا کر اس جارحیت کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
پاکستان آرمی نے ان تازہ مظالم کی شروعات1ہفتہ قبل ضلع بولان و ہرنائی کے مختلف علاقوں سے کی ہے۔ پاکستان آرمی کی جانب سے ڈھائے گئے مظالم سے شاہرگ اور ہرنائی سے متصل علاقوں میں سےکوئی شخص بھی محفوظ نہیں رہا۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق پاکستان آرمی بھاری دور مار توپوں کے ذریعے بولان کے مختلف علاقوں میں عام آبادی کی جانب شام ساڑھے9 بجے سے لیکر رات ساڑھے3 بجےمسلسل 6 گھنٹوں اپنے جارحانہ حملے جاری رکھے۔
پاکستانی فوج کی جانب سے عوامی آمد و رفت کے تمام راستوں کی سخت ناکہ بندی ہے اور جامہ تلاشی و سیکیورٹی کے نام پر لوگوں کو ذہنی اذیت سے دوچار کیا ہوا ہے جس میں لوگوں کی تذلیل قابض آرمی کی جانب سے ایک حربے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔
فری بلوچستان موومنٹ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ عوام کو ان دشوار گزار پہاڑی علاقوں سے شہروں کی جانب سفر کرنے، وہاں سےاپنے لئے روزمرہ کی اشیائے خوردونوش خریدنےاور زخمیوں کو علاج معالجے کی غرض سے ہسپتالوں تک پہنچانے میں شدید دُشواریوں کا سامنا ہے۔
مذکورہ علاقوں میں زمینی فوج، دور مار توپوں کے ساتھ ساتھ گن شپ ہیلی کاپٹروں سے بلاامتیاز شینلگ کررہی ہے۔اس جارحیت میں فوج کے 7 گن شپ ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے ہیں جس کے نتیجے میں اب تک 6 بلوچ فرزند شہید اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ جن میں سے 4 بلوچ شہداء کے نام آمو مری، موران کلوانی مری، مریداں مری اور دین احمد مری شامل ہیں جبکہ باقی2شہداء کے نام ابھی تک معلوم ہونا باقی ہیں۔
اپنے بیان میں ایف ایم نے مزید بتایاکہ آموکلوانی مری کے خاندان کے 12خواتین اور بچوں کو بھی فوج نے اغواء کرلیا ہے۔ جبری اغواء کئے گئے افراد میں موران چھلگری ولد تاج محمد مری، نظراحمد ولد فاضلی مری، گل احمد ولد میراحمد مری، صحبت خان مری کے دو فرزند محمدبخش مری و نوراحمد مری شامل ہیں جن کوگرفتار کرکے فوجی چھاونیوں میں منتقل کیا جا چُکا ہے۔
ایف بی ایم نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بلوچ قوم اپنے آباواجداد کی ہزاروں سالوں پر محیط گلزمین کی حق ملکیت سے کسی طور بھی دستبرداری نہیں ہوگا۔ بلوچ قوم نے اس بات کا تہیہ کر رکھا ہے کہ ان کی قومی جہد آزادی کی تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ان کی قومی ریاست ایک بار پھر دُنیا کے نقشے پر نمودار نہیں ہوتا۔
فری بلوچستان موومنٹ(ایف بی ایم) اپنے بیان میں انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں اور مہذب اقوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ بلوچستان میں پاکستان و ایران کے غیر انسانی ریاستی مظالم کا فی الفور نوٹس لے کر بلوچ قوم کی ہر طرح سے مدد کرکے ان دونوں بدمعاش ریاستوں کو بین القوامی عدالت انصاف کے سامنے احتساب کیلئے پیش کرنے میں مدد کریں۔