دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںاقوام متحدہ یورپ امریکہ ہنگامی بنیادوں پر افغانستان میں موجود بلوچ مہاجرین...

اقوام متحدہ یورپ امریکہ ہنگامی بنیادوں پر افغانستان میں موجود بلوچ مہاجرین کی گرفتاری کا نوٹس لیں

(ہمگام نیوز) چیئرمین جیئے سندھ متحدہ محاذ
شفیع برفت نے افغان طالبان کے جانب سے افغانستان میں بلوچ مکینوں کو پاکستان کے حوالے کیئے جانے کی خطرات کے باعت اقوام متحدہ یورپی یونین امریکا اور دنیا کے مہذب ممالک کو ہنگامی بنیادوں پر بلوچ مجاہدین کو تحفظ فراہم کرنے کےلئے اپیل کی ہے‫

اپنے ایک بیان میں چیئرمین جیئے سندھ متحدہ محاذ
شفیع برفت کا کہا ہے کہ ہم اپیل کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ یورپی یونین امریکا اور دنیا کے مہذب ممالک ہنگامی بنیادوں پر افغانستان میں گرفتار بلوچ مہاجرین جنہیں پاکستان طالبان حکومت کے زریعے پاکستان لانا چاہتے ہیں کا فوری نوٹس لے

شفیع برفت نے مزید کہا گرفتار بلوچ مہاجرین میں سیاسی کارکناں بچے بوڑھے اور بیمار لوگ شامل ہیں جنکی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں

انہوں نے کہا بلوچ سیاسی کارکناں پاکستانی ظلم و جبر کی وجہ سے بلوچستان سے افغانستان چلے گئے ہیں لیکن وہاں بھی انکی زندگیوں کو پاکستان اور ائی ایس ائی سے شدید خطرات لاحق ہیں

شفیع برفت نے مزید کہا ان معصوم بلوچوں کو پاکستان کی فوج کی طرف سے بلوچستان کے موجودہ حالات پنجگور اور نوشکی میں پنجابی فوج کو جو بدترین شکست ملی ہے اور فوج کی جو بدنامی اور رسوائی ہوئی ہے اس سے بچنے کے لیے ان بے گناہ بلوچوں کو شہید کیا جائے گا اس لیے ہم عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کے وہ عام اور نہتے بلوچوں کی زندگیاں بچانے کے لئے پاکستانی فاشسٹ ریاست پر دباؤ ڈالیں اور افغانستان کی طالبان حکومت کو بھی تاکید کریں کے وہ بلوچ مہاجرین کی بستیوں سے بیگناہ بلوچوں کو پکڑ کر پاکستان کے حوالے کرنے کا سلسلہ بند کریں.

انہوں نے کہا بلوچ ماجرین جو اقوام متحدہ کی طرف سے افغانستان میں رجسٹرڈ شدہ اور عالمی قانون کے تحت افغانستان میں رہ رہے ہیں جن کی گرفتاری اور ان کو پاکستان کے سپرد کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے

انہوں نے کہا اس وقت پاکستان کی فوج بلوچ سرمچاروں کے ہاتھوں اپنی بدترین شکست کا بدلہ لینے کے لیے افغانستان میں پہلے سے پاکستان کی فوج اور ایجنسیوں کے پاس قید بلوچ سیاسی کارکنوں کے ساتھ عام بلوچ شہریوں کو پکڑ کر مارنے کی گھناؤنی سازش تیار کر رہی ہے تاکہ فوج اپنی شکست بزدلی، اور بدنامی کا انتقام عام بلوچوں سے لے سکے،

انہوں نے کہا سندھی قوم سمجھتی ہے کے بلوچستان بلوچ قوم کا تاریخی وطن ہے اور بلوچستان کو پنجابی سامراج کے قبضے سے آزاد کرنے کے لیے ہر طرح کی جدوجہد اور مزاحمت کرنا بلوچ قوم کا تاریخی اور قومی فرض ہے، اس لیے ہم پنجابی فوج کی بلوچستان میں موجودگی کو پنجابی استعماری قبضہ جارحیت، فاشزم سمجھتے ہیں جس ناجائز قبضے کے خلاف بلوچ جدوجہد کی سندھ بھرپور حمایت کرتی ہے اور پنجابی استعماری قبضے کے خلاف بلوچ جدوجہد کو ہم حق بجانب سمجھتے ہیں، مگر بلوچ سرمچاروں سے شکست کھا کر پاکستان کی فاشسٹ فوج عام بلوچوں لاپتا افراد اور افغانستان سے طالبان حکومت کی معرفت گرفتار کر کے پاکستان لائے گئے بلوچوں کو ریاستی فاشزم، دہشتگردی، بربریت اور انتقام کا نشانہ بنانا عالمی قانون کی خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے جو پاکستان کی ریاست کرنے جا رہی ہے،

انہوں نے کہا دنیا کے مہذب ممالک کو اس کا بروقت نوٹس لینا چاہیئے اور گرفتار بلوچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت دنیا کے تمام انسانی حقوق کے اداروں کو بھی متحرک ہوکر پاکستان پر دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ بلوچ بزرگوں بچوں اور سیاسی کارکنوں سمیت عام بلوچ شہریوں کو پاکستانی ریاست اور فوج کی طرف سے ناحق قتل ہونے سے بچایا جا سکے.

یہ بھی پڑھیں

فیچرز