واشنگٹن (ہمگام نیوز) انٹرنیشنل مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا یوکرین کوروس کے’’وحشیانہ اوربلااشتعال حملے‘‘کا مقابلہ کرنے کے لیے35 کروڑ ڈالرمالیت کا اضافی فوجی سازوسامان مہیا کررہا ہے۔
یوکرین کے لیے اس نئے فوجی امدادی پیکج کا اعلان امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے ہفتے کے روز کیا ہے۔انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین کوتوپ خانے، فضائی اور دیگرخطرات سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے مزید مہلک دفاعی سامان مہیا کیا جائے گا۔
بلینکن نے کہا کہ گذشتہ موسم خزاں میں جب روس نے اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ سرحد پر فوجیوں کو جمع کرنا شروع کیا تھا توصدرجو بائیڈن نے یوکرین کو فوری فوجی امداد کے طورپرچھے کروڑڈالر مہیا کرنے کی منظوری دی تھی۔پھردسمبر میں مزید 20کروڑڈالر کی امداد دی جبکہ صدرولادی میر پوتین جنگ کی دھمکیاں دے رہے تھے۔
امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ اب یوکرین کو تیسرا امدادی پیکج مہیا کیا جارہا ہےکیونکہ وہ روس کے سفاکانہ اور بلا اشتعال حملے کے خلاف ہمت اورفخر کے ساتھ لڑرہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران میں یوکرین کو سکیورٹی کی مد میں مہیا کی جانے والی مجموعی امریکی امداد اب ایک ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔البتہ انھوں نے تفصیل سے نہیں بتایا کہ یوکرین کو مہیا کیے جانے والے فوجی سامان میں کس قسم کے ہتھیارشامل ہیں۔
انھوں نے کہا:یہ ایک اورواضح اشارہ ہے کہ امریکا یوکرین کےعوام کے ساتھ کھڑا ہے کیونکہ وہ اپنی خود مختار، دلیراور قابل فخر قوم کا دفاع کررہے ہیں۔یہ نئی امداد یوکرین پرحملے اور روسی معیشت کوکمزور کرنے کے لیے صدرولادی میر پوتین اوران کے قریبی حلقے کو سزا دینے کی کوشش میں روسی بینکوں اور اشرافیہ کے خلاف امریکااور دیگر مغربی پابندیوں کے اعلان کے بعددی جارہی ہے۔