یکشنبه, سپتمبر 22, 2024
Homeخبریںامریکہ مشرق وسطیٰ کو روس،چین یا ایران کے لیے خالی کر کے...

امریکہ مشرق وسطیٰ کو روس،چین یا ایران کے لیے خالی کر کے نہیں جائیگا: امریکی سفارتکار

واشنگٹن ( ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کہیں نہیں جارہا ہے ۔ یہ مشرق وسطیٰ کے ساتھ جڑا رہے گا۔ ‘ ہمیں روس اور ایران کے درمیان اتحاد کی گہرائی پر تشویش ہے۔ جیسا کہ حال ہی میں ایرانی ڈرونز کی روس کو فراہمی کے تازہ شواہد بھی سامنے آئے ہیں۔ جنہیں استعمال کر کے روس نے یوکرین میں شہری انفراسٹرکچر کو توڑا ہے۔ ‘

ان خیالات کا اظہار ایک سینئیر امریکی سفارتکار جین گویٹو نے منگل کے روز کیا ہے۔ جین گویٹو امریکی وزارت خارجہ میں ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ کے طور پر فرائض انجام دے رہی ہیں۔

امریکی سفارتکار نے اس امر سے انکار کیا کہ امریکہ مشرق وسطیٰ کو چھوڑ کر جارہا ہے اور بیجنگ، ماسکو یا تہران کے لیے جگہ خالی کر رہا ہے۔ امریکہ کی سفارتی ذمہ دار نے کہا ‘ ہم مشرق وسطیٰ سے ایسا دور نہیں جائیں گے کہ جس سے کوئی اس طرح کا خلا پیدا ہوا اور اسے ہمارے بعد چین ، روس یا ایران پورا کریں۔’

جین گویٹو نے عراق کے بارے میں اٹلانٹک کونسل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ‘ امریکہ اس بات کو اچھی طرح سمجھتا ہے کہ ایران بغداد کے حوالے سے ایک اہم شراکت دار ہے۔ لیکن ان کو دونوں جانب سے مثبت ہونا ہو گا ۔ ایرانی کی طرف سے اور اس کی حامی ملیشیا وں کی طرف سے عراق کے لیے خطرات اور حملے عراقی اقتدار اعلی اور خود مختاری کی نفی کرتے ہیں۔ ‘

جین گویٹو نے کہا ‘ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائیں یہ دعویٰ نہیں کر سکتی ہیں کہ وہ عراق کی سلامتی کے حوالے سے امور کا حصہ ہیں۔ نہ ہی وہ یہ دعویٰ کرسکتی ہیں کہ وہ ریاستی امور اور اختیارات سے بے تعلق ہیں۔ وہ یا تو اندر ہیں یا باہر ہیں۔ ‘

ان کے مطابق ‘ایران نے وعدہ کر رکھا ہے کہ وہ عراق اور خطے سے امریکی افواج اور سفارت کاروں کو نکال باہر کرے گا ، وہ اس سلسلے میں پہلے ہی براہ راست یا بالواسطہ امریکی فوج پر عراق اور دوسری جگہوں پر حملے کر چکے ہیں۔ ‘

تاہم جین گویٹو نے امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے ایران کی طرف سے خطے میں عدم استحکام کی کوششوں کی مزاحمت کے حوالے سے امریکی عزم کو دوگنا کر کے بتایا ۔ اس دوران انہوں نے مہسا امینی کے ایرانی پولیس کی حراست مٰں انتقال کے بارے میں بھی بات کی۔

ایران میں جاری مظاہروں کے علاوہ ان مظاہروں میں ہونے والی ہلاکتوں کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا ‘ ہم ہمیشہ ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے، بنیادی حقوق کے ساتھ کھڑے ہوں اور انسانی عظمت کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔’ ان کے بقول ‘ یہ حقوق ایرانی رجیم اپنے لوگوں کو دینے سے ایک عرصے سے انکاری ہے۔ ‘

ایران روس اتحاد اور چین
گویتو نے یوکرین میں روسی جنگ کی طرف آتے ہوئے کہا ‘ ایران کی طرف سے روس فوجی امداد کی فراہمی کا ذکر کیا اور کہا عراق کی طرف سے روس کی یوکرین میں مداخلت کے خلاف اقوام متحدہ میں ووٹ کی طرف تعریف کی ۔

ان کا کہنا تھا ‘ امریکہ کو روس اور ایران کے درمیان گہرے اتحاد پر تشویش ہے۔ جیسا کہ یہ شہادتیں بھی ہیں کہ ایران کا فوجی اسلحہ ڈرونز کی صورت میں روس کو منتقل ہوا ہے جو یوکرین میں تباہی کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ ‘

چین کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ‘ چین مشرق وسطیٰ میں تعلقات بنانے کی کوشش کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر ایک غیر لبرل ورلڈ آرڈر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ‘

بہر حال امریکہ سمجھتا ہے کہ ‘ عراق چین کے ساتھ اپنے ترقیاتی اہداف کے لیے آگے جا سکتا ہے ۔ اس سلسلے میں یہ کہیں گے کہ ‘ امریکہ عراق کی ضرور حوصلہ افزائی کرے گا کہ وہ چین کے ساتھ معاملات کرتے ہوئے اپنی آنکھیں کھلی رکھے۔ ‘

کیونکہ ‘ چین کے ساتھ تجارتی تعلقات کا فائدہ صرف چین اٹھائے گا۔ چین کا دہشت گرد گروپ داعش کے خلاف لڑنے میں کوئی کردار نہیں ہے۔ ‘

امریکی سفارتکار نے کہا ‘چین ، روس اور ایران عراق کے حوالے سے یہ چاہتے ہیں کہ وہ عراق کی مذہبی ، نسلی اور سیایس تقسیم سے فائدہ اٹھائیں جبکہ واشنگٹن ہمیشہ کی طرح بغداد کے ساتھ گہری وابستگی رکھے گا۔’

انہوں نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا ‘ لیکن میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ امریکہ مشرق وسطٰی کو چھوڑ کر کہیں نہیں جارہا ہے۔ ‘

یہ بھی پڑھیں

فیچرز