یکشنبه, اکتوبر 27, 2024
Homeخبریںامریکہ کا ایران پر دوبارہ معاشی پابندی لگانا کا اعلان

امریکہ کا ایران پر دوبارہ معاشی پابندی لگانا کا اعلان

(ہمگام نیوز)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ 2015 میں ہونے والے ایران جوہری معاہدے سے نکل رہا ہے اور ایران کے خلاف سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران جوہری معاہدے سے امریکی اور امریکہ کے اتحادیوں کو محفوظ کرنا تھا لیکن اس معاہدے نے ایران کو یورینئیم کی افزودگی جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔

امریکی صدر نے کہا کہ ‘تباہ کن’ ایران جوہری معاہدہ امریکہ کے لیے باعث ’شرمندگی‘ ہے۔

ایران جوہری معاہدے سے نکلنے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’یہ معاہدہ ایران کو عدم استحکام پھیلانے، بشمول دہشت گردی کی معاونت جیسی کارروائیوں سے نہیں روکتا۔‘

انھوں نے کہا : ’یہ واضح ہے کہ ہم اس بوسیدہ اور تباہ کن معاہدے کے تحت ایرانی جوہری بم کو نہیں روک سکتے۔‘

’ایران معاہدہ سرے سے ہی ناقص ہے۔ اگر ہم کچھ نہیں کرتے تو ہمیں معلوم ہے کہ کیا ہوگا۔انھوں نے مزید کہا کہ ’اس لیے میں آج یہ اعلان کرتا ہوں کہ امریکہ ایران جوہری معاہدے سے نکل رہا ہے۔‘

پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’ہم سخت معاشی پابندیاں عائد کریں گے۔ کوئی بھی ملک جو ایران کی جوہری ہتھیاروں کے حصول کے مقاصد میں مدد کرے گا، اسے بھی امریکہ کی جانب سے سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ وہ 2015 میں ہونے والے معاہدے کے تحت ایران پر سے اٹھائی جانے والی معاشی پابندیاں دوبارہ سے عائد کریں گے۔ تاہم امریکی محکمۂ خزانہ کے مطابق تیل کی خرید و فروخت پر پابندیاں چھ ماہ بعد نافذ کی جائیں گی جبکہ دیگر پابندیوں کا نافذ 90 دن کے بعد ہوگا

ان کا کہنا تھا کہ وہ 2015 میں ہونے والے معاہدے کے تحت ایران پر سے اٹھائی جانے والی معاشی پابندیاں دوبارہ سے عائد کریں گے۔صدر ٹرمپ 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے معاہدے پر سخت تنقید کرتے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت ایران کو اپنی جوہری طاقت پر کام کو محدود کرنا ہے اور اس کے بدلے میں اس پر لگائی گئیں پابندیاں نرم کر دی گئیں۔واضح رہے کہ یورپی ممالک کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدہ بہترین طریقہ ہے جس کے ذریعے ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما نے دیگر عالمی طاقتوں بشمول برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکا کے مابین ویانا میں ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق طے پانے والے ایک معاہدہ پر دستخط کیے تھے۔ایران نے بھی اس معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ ایران بلیسٹک میزائل بنانے کے تمام پروگرام بند کردے گا اور اس معاہدے کے متبادل کے طور پر ایران پر لگائی گئی پابندیاں اٹھا لی جائیں گی اور اسے امداد کے لیے اربوں روپے حاصل ہوسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز