واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق امریکہ کے پانچ قانون سازوں نے جمعے کو ایک روزہ غیراعلانیہ دورے میں تائیوان کی صدر سائی انگ وین سے ملاقات کی۔ اس دورے کا مقصد تائیوان کےخود مختار جزیرے کے لیے، بقول قانون ساز، ”امریکہ کی چٹان کی طرح مضبوط حمایت” کا اعادہ کرنا ہے۔
ایوان نمائندگان کا یہ وفد ڈیموکریٹک اور ری پبلیکن پارٹیوں پر مشتمل ہے، جو جمعرات کی شب تائیوان پہنچا۔
تائیوان میں امریکی انسٹیٹیوٹ، جو کہ در حقیقت سفارت خانہ ہے، کے مطابق کانگرس کے ارکان تائیوان کی صدر اور دوسرے اعلیٰ رہنماوں سے ملاقات کریں گے۔ گروپ کے شیڈول کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
خبر رساں ادارے، ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق، قانون سازوں کا یہ اچانک دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب چین اور تائیوان میں کشیدگی گزشتہ کئی عشروں میں سب سے زیادہ ہے۔
خیال رہے کہ سن 1949 میں ہونے والی خانہ جنگی کے بعد سے تائیوان کی اپنی خود مختار حکومت چلی آرہی ہے، لیکن چین اس جزیرے کو اپنے علاقے کا حصہ سمجھتا ہے۔
امریکی وفد میں شامل رکنِ کانگریس، نینسی میس نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ جب اس دورے کی خبر سامنے آئی تو چین کے سفارت خانے نے ان کے دفتر سے کہا کہ اس دورے کو منسوخ کردیں۔
جنوبی کیرولائنا سے ریپبلکن رکنِ کانگریس نینسی میس کے علاوہ امریکی ریاست کیلی فورنیا سے ڈیموکریٹک قانون ساز مارک ٹکانو، ٹیکساس ریاست سے ڈیموکریٹک رکنِ کانگریس کالن آلریڈ ،کیلی فورنیا سے ڈیموکریٹک قانون ساز سارا جیکبزاور ریاست مشی گن سے ڈیموکریٹک رکنِ کانگریس ایلیسا سٹاٹکین دورہ کرنے والے گروپ میں شامل ہیں۔
کانگریس کے رکن مارک ٹکانو نے دورے کے حوالے سے کہا کہ گروپ اس ہفتے تائیوان آ کر امریکہ کے شراکت داروں اور اتحادیوں کو یاد دلانا چاہتا ہے کہ دو مشکل برسوں کے بعد ایک آزاد اور محفوظ انڈو پیسیفک خطے کے لیے امریکی عزم اور مشترکہ ذمہ داری پہلے سے بھی زیادہ ٹھوس ہے۔
ٹکانو نے کہا کہ امریکہ کے تائیوان سے تعلقات چٹان کی طرح مضبوط اور ثابت قدم ہیں اور دونوں کے درمیان تعلقات مزید گہرے ہوئے ہیں۔
تائیوان کی صدر، جنہوں نے امریکی کانگرس کے ارکان کا خیر مقدم کیا، اور امریکی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر نے اس موقع پر کہا کہ دونوں اطراف میں سابق فوجیوں کے معاملات، اقتصادی مسائل اور تجارت کے شعبوں میں تعاون ہے اور تائیوان جزیرے کا امریکہ سے قریبی تعلق ہے۔
صدر سائی نے کہا کہ تائیوان آزادی اور جمہوریت کی مشترکہ اقدار کو قائم رکھنے اور خطے میں امن اور استحکام کے لیے امریکہ کے ساتھ اپنا تعاون بڑھاتا رہے گا۔
امریکی قانون سازوں کا اس سال تائیوان کایہ تیسرا دورہ ہے۔ کچھ ہفتے قبل ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے چھ قانون سازوں نے بھی اس جزیرے کا دورہ کیا تھا۔
اس وقت وفد نے صدر سائی، قومی سلامتی کے سیکرٹری جنرل ویلنگٹن کو اور وزیر خارجہ جوزف وو سے ملاقاتین کی تھیں۔
جون میں کانگریس کے اراکین نے تائیوان کو کرونا ویکسین کی خوراکیں عطیہ کرنے کی غرض سے دورہ کیا تھا تب جزیرے کو ویکسین کی کمی کا سامنا تھا۔
صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے تائیوان کو اگلے ماہ ہونے والے جمہوریت سے متعلق سربراہی اجلاس میں مدعو کیا ہے جس پر چین نے سخت نکتہ چینی کی ہے۔